سرینگر ۔ 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی ریاستی شاخوں اور سی پی آئی ایم نے فوج کی فائرنگ میں ضلع اننت ناگ میں ایک نوجوان کی ہاکت کی مذمت کرتے ہوئے پی ڈی پی زیرقیادت حکومت اور مرکزی حکومت پر کشمیر کی صورتحال سے غلط طریقہ سے نمٹنے کا الزام عائد کیا۔ صدر پردیش کانگریس جی اے میر نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ موجودہ بے چینی کا اختتام نہیں ہوگا جس کی وجہ سے صورتحال سے غلط طریقہ سے نمٹنا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے بھی فوج کی زیادتیوں اور محبوبہ مفتی زیرقیادت حکومت کی ان مظالم پر مجرمانہ خاموشی پر برہمی ظاہر کی۔ سی پی آئی ایم نے نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات اور خاطی کو سخت سزاء کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ فوج جس انداز میں کارروائیاں کررہی ہے اگر وہ بند نہ کی جائیں تو آپ وادی کشمیر میں امن کی بحالی کی توقع نہیں رکھ سکتے کیونکہ لوگوں کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری غلام نبی ملک نے حکومت سے سوال کیا کہ شہریوں کی ہلاکت کب تک جاری رہے گی جبکہ کانگریس نے پی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت کی صورتحال سے نمٹنے میں مکمل ناکامی پر اظہارتشویش کیا۔ کانگریس نے چیف منسٹر محبوبہ مفتی کی خاموشی پر سخت اعتراض کیا جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔