تاریخی چارمینار کے دامن میں انتظامات ، ایم پی کویتا کی راست نگرانی
حیدرآباد۔ 2 فروری (سیاست نیوز) تاریخی چارمینار کے دامن میں 4 فروری کو انقلابی شاعر مخدوم محی الدین کی یاد میں قومی مشاعرہ منعقد ہوگا۔ صدر تلنگانہ جاگروتی کے کویتا ایم پی کی نگرانی میں انتظامات کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ کویتا نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے عظیم اُردو شاعر کی یاد جاگروتی کے ذریعہ منانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اُردو داں طبقہ میں تلنگانہ جاگروتی کا تعارف ہوسکے۔ جاگیروتی کا قیام تلنگانہ کی تہذیب کو عام کرنے کے مقصد سے کیا گیا جس کے تحت مختلف عید اور تہوار کے علاوہ دیگر مواقع پر مختلف مذاہب کی تہذیب کو اجاگر کرنے کیلئے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ ٹی آر ایس کی کلچرل تنظیم کی حیثیت سے جاگروتی نے گزشتہ دو برسوں میں تلنگانہ تہذیب کی علامت ’’بتکماں‘‘ پروگرام کو دنیا بھر میں مقبول بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ کویتا نے اُردو تہذیب اور اُردو کی نامور شخصیتوں کی یاد میں مختلف پروگرامس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت مخدوم محی الدین کی یوم پیدائش کے موقع پر مشاعرہ پہلا قدم ہے۔ تلنگانہ اُردو اکیڈیمی کے تعاون سے مشاعرہ منعقد کیا جارہا ہے جس میں مخدوم محی الدین کے مجموعہ کلام ’’بساطِ رقص‘‘ کے نئے ایڈیشن کی رسم اجراء انجام دی جائے گی۔ تلنگانہ جاگروتی نے مجموعہ کلام کو دوبارہ شائع کیا ہے۔ حیدرآبادی تہذیب اور مشاعرے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے کویتا نے تاریخی چارمینار کے دامن میں مشاعرہ کا انعقاد کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں کمشنر پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ جشن تلنگانہ کے موقع پر تاریخی چارمینار کے دامن میں مختلف تہذیبی پروگراموں کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا جس سے متاثر ہوکر کویتا نے مشاعرہ کے انعقاد کیلئے اسی تاریخی مقام کا انتخاب کیا ہے۔ مکہ مسجد کی جانب کے حصہ میں چارمینار کے دامن میں اسٹیج سجایا جائے گا اور اطراف کی تمام تاریخی عمارتوں پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے سجاوٹ کی جائے گی۔ چارمینار، مکہ مسجد اور شفا خانہ یونانی پر روشنیوں کا خصوصی انتظام رہے گا۔ سیکریٹری ڈائریکٹر اُردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور نے قومی شعراء کو مدعو کرنے میں اعانت کی ہے۔ جن بیرونی شعراء نے مشاعرہ میں شرکت کی توثیق کردی ہے، ان میں منور رانا، جوہر کانپوری، عمران پرتاپ گڑھی، ماجد دیوبندی اور لتا حیا شامل ہیں۔ ان کے علاوہ تقریباً 15 مقامی شعراء کلام پیش کریں گے۔ کویتا کے لوک سبھا حلقہ سے تعلق رکھنے والے بعض شعراء کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔