نئی دہلی۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) متنازعہ انشورنس بِل پر اتفاق رائے پیدا کرنے اور اختلافات دُور کرنے کیلئے منعقدہ کُل جماعتی اجلاس کسی فیصلہ کے خلاف اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ بل راجیہ سبھا میں غور کیلئے پیش کیا جانے والا تھا۔ قائدین نے اتفاق کیا کہ آئندہ دو دنوں میں ایوان پارلیمنٹ میں دوبارہ مختصر اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ اس سلسلے میں مشاورت کی جاسکے۔ آج کا اجلاس غیرمختتم رہا۔ این سی پی قائد پرافل پٹیل نے جو اجلاس میں شریک تھے، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دو دنوں میں دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ این سی پی اور بی جے ڈی نے فیصلہ کیا ہے کہ مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد اس بل کی تائید کی جائے۔ آج کا اجلاس حکومت کی اپوزیشن قائدین کی راجیہ سبھا میں تائید حاصل کرنے کی ایک کوشش تھی جہاں این ڈی اے کو اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی اور پارلیمانی اُمور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے اجلاس میں شرکت کی جو 9 اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے صدرنشین راجیہ سبھا محمد حامد انصاری کو بل سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کی نوٹس دینے کے پس منظر میں منعقد کیا گیا تھا۔ یہ پہلی بڑی معاشی اصلاحات کی قانون سازی ہے جو منظوری کے لئے راجیہ سبھا میں پیش کی جانے والی تھی۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے مشترکہ اجلاس کے امکانات کو مسترد نہیں کیا۔ 245 رکنی راجیہ سبھا میں بل کی مخالفت کرنے والے ارکان کی تعداد 133 اور تائید کرنے والوں کی صرف 68 ہے۔ بی جے پی کے صرف 42 ارکان ہیں۔ کُل جماعتی اجلاس کے بعد وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں سے کہہ دیا ہے کہ جو بھی بامعنی تجاویز کی جائیں گی،
حکومت ان پر غور کرنے کیلئے تیار ہے۔ اپوزیشن قائدین کو مباحثہ میں حصہ لینا چاہئے اور اجلاس میں ہی فیصلہ کرنا چاہئے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی اپوزیشن ارکان سے اس سلسلے میں بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے بل کی منظوری کے لئے تعاون طلب کیا اور کہا کہ اس بل کے ذریعہ انشورنس کے شعبہ کو سرمایہ حاصل ہوگا جس کی اسے شدید ضرورت ہے اور ناکافی سرمایہ کاری کے سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ کانگریس ،سی پی آئی ایم ، سی پی آئی ، سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، ڈی ایم کے، جنتا دل (یو)، ترنمول کانگریس اور آر جے ڈی نے صدرنشین راجیہ سبھا کو یہ بل سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کیلئے نوٹس دی ہے۔ مرکزی وزیر پرکاش جاؤدیکر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ وہی بل ہے جو کانگریس منظوری کے لئے پیش کرنے والی تھی۔ دریں اثناء اپوزیشن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے ذریعہ کروڑوں افراد کی بچت پر غیرملکی کنٹرول ہوجائے گا اور کروڑوں عوام کی بچت خطرے میں پڑ جائے گی۔ سماج وادی پارٹی نے بھی اقدام کی مخالفت کی ۔ شیوسینا قائد سنجے راوت نے کہا کہ ان کی پارٹی اس بل پر حکومت کی تائید کرے گی۔ بل پر تنقید کرتے ہوئے جے ڈی قائد علی انور نے کہا کہ بل کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پارٹی کارکن اس اقدام کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ جے ڈی (یو) کے خیال میں غیرملکی کمپنیوں کی راست سرمایہ کاری انشورنس کے شعبہ میں غیردرست ہے۔