انشورنس بل پارلیمنٹ سرمائی اجلاس میں منظور کیا جائے

کانگریس کی حکومت کو تجویز : اہم امور پر تفصیلی غور و خوض کی ضرورت پر پارٹی کا زور
نئی دہلی 4 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے انشورنس بل پر حکومت کو کوئی واضح تیقن دینے کی بجائے اس سے کہا ہے کہ وہ اس تعلق سے سب کو اعتماد میں لے اور اس بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیا جائے ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ بل خود اس کا تجویز کردہ ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ پارٹی ہی اس کی مخالفت کر رہی ہے ۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن مسٹر غلام نبی آزاد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم راست بیرونی سرمایہ کاری کے مکمل حامی ہیں۔ یہ ہمارا ہی تجویز کردہ بل ہے اور یہ بی جے پی ہے جس نے 2008 میں اس بل کی مخالفت کی تھی ۔ ہم کو یہ تاثر دیا گیا تھا کہ اس بل کو ایوان میں منظور کردیا جائیگا تاہم این ڈي اے حکومت نے اس بل میں قابل لحاظ ترامیم کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ تجویز کیا ہے کہ اس بل کے اہم نکات پر جن میں راست بیرونی سرمایہ کاری بھی شامل ہے تفصیلی تبادلہ خیال ہونا چاہئے ۔ اس کا جائزہ لیا جانا چاہئے اور اسے سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظور کیا جانا چاہئے اور ہم اس کی منظوری کو یقینی بنائیں گے ۔ اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ کانگریس انشورنس بل پرا پنے موقف میں تبدیلی کر رہی ہے کانگریس ترجمان مسٹر رندیپ سرجیوالا نے کہا کہ اگر اس بل کے نتیجہ میں لاکھوں افراد کی سرمایہ کاری غیر یقینی ہوجاتی ہے تو اس میں ضروری توازن بنایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ کانگریس پارٹی اس بل کی مخالفت کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف یہ چاہتی ہے کہ حکومت اس معاملہ پر سب کو اعتماد میں لے اور تفصیلی غور و خوض کے ساتھ ہی کوئی فیصلہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی راست بیرونی سرمایہ کاری کی حامی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی پارٹی چاہتی ہے کہ ہمہ جہتی ترقی کو سرمایہ کاری کے ذریعہ یقینی بنایا جانا چاہئے اور پارٹی انشورنس شعبہ میں غریب طبقہ کی آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھے گی ۔ حکومت اس متنازعہ بل کو راجیہ سبھا میں آج متعارف کروانا چاہتی تھی تاہم حالات کو دیکھتے ہوئے کچھ وقت کیلئے حکومت نے اسے ملتوی کردیا ہے ۔ حکومت اس سلسلہ میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے ۔ حکومت کو راجیہ سبھا میں بل کی منظوری کیلئے اکثریت حاصل نہیں ہے ۔