حیدرآباد۔/20مئی، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود میں66 اردو آفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات کیلئے آج منعقدہ امتحان میں کوکٹ پلی کے ایک مرکز پر پریشان حال امیدواروں کیلئے متعلقہ انسپکٹر پولیس مسیحا ثابت ہوئے جنہوں نے بروقت مدد کرتے ہوئے امیدواروں کی امتحان میں شرکت کو یقینی بنایا ورنہ یہ امیدوار امتحان میں شرکت سے محروم ہوسکتے تھے۔ واضح رہے کہ امتحانات کے سلسلہ میں شرط رکھی گئی تھی کہ امیدوار اپنے ہال ٹکٹ کی تصویر پر گزیٹیڈ آفیسر کی دستخط حاصل کریں تاکہ اس بات کی ضمانت حاصل ہو کہ یہ حقیقی امیدوار ہے۔ کئی امیدوار اس شرط سے لا علم تھے جن میں خاتون امیدواروں کی کثیر تعداد تھی۔ یہ لوگ جیسے ہی صبح گریڈ II کے امتحان میں شرکت کیلئے ملا ریڈی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی ڈولاپلی پہنچے تو انہیں یہ کہتے ہوئے داخلہ سے روک دیا گیا کہ ہال ٹکٹ پر گزیٹیڈ آفیسر کے دستخط نہیں ہیں۔ پریشان حال امیدواروں کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ صبح کے وقت اور پھر اتوار کے دن گزیٹیڈ آفیسر کو کہاں تلاش کریں۔ وہاں موجود انسپکٹر پولیس روی چندرا نے فوری حرکت میں آتے ہوئے پریشان حال امیدواروں سے معلومات حاصل کی۔ طالبات اور ان کے سرپرستوں نے بتایا کہ شرط کے مطابق ان کے ہال ٹکٹ پر گزیٹیڈ آفیسر کے دستخط نہیں ہیں جس پر انسپکٹر روی چندرا نے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی خدمات کا پیشکش کیا اور انہوں نے امیدواروں کے آئی ڈی کارڈ کی بنیاد پر ہال ٹکٹ پر تصدیقی دستخط کی۔ اس طرح انہوں نے امیدواروں کو امتحان سے محرومی سے بچالیا۔ امیدواروں اور ان کے سرپرستوں نے انسپکٹر پولیس روی چندرا کے اس جذبہ انسانی ہمدردی کی بھرپور ستائش کی اور انہیں مبارکباد پیش کی۔ انسپکٹر کا عہدہ گزیٹیڈ رینک کا ہوتا ہے اور انسپکٹر روی چندرا نے اس کا بروقت استعمال کرتے ہوئے کئی امیدواروں کے مستقبل کو بچالیا۔