انسپکٹر سبودھ کمار کی ہلاکت کا اسلامی اجتماع سے کوئی تعلق نہیں

گمراہ کن اطلاعات اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ
بلند شہر۔ 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اُترپردیش میں بلند شہر پولیس نے آج واضح کردیا ہے کہ گزشتہ روز اس ضلع کے علاقہ سیانا میں پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں ایک انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی ہلاکت اور دیگر پرتشدد واقعات کا اس علاقہ میں منعقدہ تین روزہ اسلامی اجتماع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ اجتماع کل دوپہر اختتام کو پہونچا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ انسپکٹر سبودھ بھی اس روز ہجومی تشدد میں ہلاک ہوگئے جو دراصل اخلاق کیس ستمبر 2015ء کو دادری میں تحقیقات کررہے تھے۔ ایک مسلم اخلاق احمد کو گھر میں بڑے جانور کا گوشت رکھنے کے الزام کے تحت مقامی انتہا پسند ہجوم نے وحشیانہ انداز میں مار مار کر ہلاک کردیا تھا۔ انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ جو 2015ء میں 28 ستمبر اور 9 نومبر کے دوران دادری میں ہجومی تشدد میں اخلاق کی ہلاکت اور دیگر پرتشدد واقعات کے تحقیقاتی افسر تھے۔ کل یہاں اخباری نمائندوں کے مختلف سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ چند افراد نے انہیں فائرنگ اور زدوکوب کے ذریعہ ہلاک کردیا تھا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس (امن و قانون) آنند کمار نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیانا پولیس اسٹیشن میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ بندوق کی گولی لگنے کے سبب زخمی ہوگئے تھے۔ علاوہ ازیں انہیں آہنی و دیگر ہتھیاروں سے بھی زدوکوب کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وہ اس مقام پر ہجومی تشدد میں اخلاق کی ہلاکت اور اس کے بعد غیرقانونی طور پر گائے ذبح کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پرتشدد احتجاج میں ملوث ہجوم کے ہاتھوں ایک اور 20 سالہ شخص کو مارپیٹ کے ذریعہ ہلاک کرنے کے واقعات کی تحقیقات کررہے تھے۔ اس وقت پرتشدد ہجوم میں شامل جنونی عناصر نے پولیس چوکی کو نذرآتش کرنے کے بعد وہاں متعین پولیس ٹیم سے متصادم ہوگئے تھے۔بلند شہر پولیس نے ٹوئٹر پر لکھ کر ’’یہ انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی ہلاکت کا) واقعہ تین روزہ مسلم اجتماع کے مقام 40 تا 50 کیلومیٹر دور پیش آیا۔ چند شرپسند اس تشدد میں ملوث ہیں جن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے مزید کہا کہ گمراہ کن اطلاعات اور افواہیں پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔