انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل وقت کی اہم ضرورت : رحمن خان

نئی دہلی 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کے کچھ دفعات پر اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی وزیر اقلیتی امور مسٹر کے رحمن خان نے آج کہا کہ مجوزہ قانون وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ مسٹر خان نے اس استدلال کو مسترد کردیا کہ اس بل سے ریاستوں کے امور میں مرکز کی مداخلت ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ ریاستوں ہی کو اہل اتھاریٹی اور متاثرہ علاقوں کا اعلان کرنا ہے جس میں مرکز کا کوئی رول نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعتراضات محض اعتراض کے مقصد سے کئے جا رہے ہیں۔ ہمیں انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کی ضرورت ہے ۔ اس پر کوئی دو رائے نہیں ہے اور یہ کوئی نیا مطالبہ نہیں ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس اس پس منظر میں کئے گئے ہیں کہ بی جے پی نے اس بل کی شدت سے مخالفت کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں بھی اس کی مخالفت کریگی ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ بل ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے خظرہ ہے اور اس سے وفاقی ڈھانچہ متاثر ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کی مخالفت کی وجہ کیا ہے ۔ اگر ہم عصمت ریزی کی بات کرتے ہیں تو یہ ایک ریاستی مسئلہ ہے ایسے میں آپ کیوں کسی مرکزی قانون کی بات کرتے ہیں ؟ ۔ موجودہ حالات میں انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اس کے دفعات پر کچھ اختلاف ہوسکتا ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ اس بل کے مسودہ میں ان تمام اعتراضات کا جواب دیا گیا ہے جو اٹھائے گئے تھے ۔ ٹاملناڈو کی چیف منسٹر جئے للیتا نے بھی اس بل پر اعتراض جتایا ہے ۔ مسٹر رحمن خان نے تاہم کہا کہ بل میں جو گنجائش فراہم کی جا رہی ہے اس میں مرکز کا بہت ہی کم رول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے سوا مرکز کا کوئی رول نہیں ہے اور پارلیمنٹ ہی قانون سازی کا مجاز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعہ جس اتھاریٹی کو مجاز گرداننے کی تجویز ہے وہ ضلع مجسٹریٹ ہی ہے ۔ مجاز اتھاریٹی کے اعلان کا جو اختیار ہے وہ ریاست ہی کا ہے اور اس میں مرکز کا کوئی رول نہیں ہے ۔
بہار میں نکسلائیٹس دھماکہ ‘ 6 پولیس اہلکار ہلاک
اورنگ آباد 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار کے لع اورنگ آباد میں ماؤیسٹوں کی جانب سے عصری دھماکو مادوں سے کئے گئے دھماکہ میں چھ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ ان پولیس ملازمین کی گاڑی دھماکہ کی زد میں آگئی تھی ۔ پولیس عملہ کا کہنا ہے کہ خصوصی فورس کے پانس جوان سنجے کمار ‘ اشوک کمار ‘ مدھوکانت جھا ‘ شیوجی رائے اور ہری نارائن سنگھ کے علاوہ ہوم گارڈ سے تعلق رکھنے والا ایک ڈرائیور سریندر سنگھ یادو اس حملہ میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ ابھیرجیت سنہا نے یہ بات بتائی ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس ابھئے آنند نے بتایا کہ پولیس پارٹی نبی نگر بلاک میں ایک واقعہ سے نمٹنے کے بعد تانڈوا پولیس اسٹیشن واپس آ رہی تھی کہ وہ دھماکہ کی زد میں آگئی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دھماکہ سہ پہر 4 سے 4.30 بجے کے درمیان ہوا ۔ یہ عصری دھماکو مادہ پولیس اسٹیشن کے راستے میں بچھایا گیا تھا ۔ اطلاع ملتے ہی سپرنٹنڈنٹ پولیس اور دیگر سینئر عہدیدار پٹنہ سے دھماکہ کے مقام پر پہونچ گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ تمام مہلوک پولیس اہلکار غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔