خاطی فوجی افسر کو ایوارڈ دینے کا کوئی جواز نہیں‘ساؤتھ ایشیاء ڈائرکٹر میناکشی گنگولی کا بیان
نیویارک۔ یکم جون ( سیاست ڈاٹ کام ) انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے انڈین آرمی پر تنقید کی ہے کہ اپنے ایک آفیسر کو انعام و اکرام سے نوازا ہے جس نے ایک عام شہری کو کشمیر میں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا ۔ تنظیم نے کہا کہ اس طرح کی ماورائے قانون حرکت کی تائید مستقبل میں سیکورٹی فورسیس اور احتجاجیوں کی جانب سے لاقانونیت کی شکل میں سامنے آئے گی ۔ ہیومن رائٹس واچ نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی فوج کا اپنے ایک آفیسر کو ایوارڈ دینا جو سنگین نوعیت کے انسانی حقوق خلاف ورزیوں میں ملوث ہوا ہو‘ بالکلیہ ناقابل قبول ہے ۔ ہیومن رائٹس واچ دراصل اس واقعہ کا ذکر کررہی ہے جس میںمیجر نتن لیتول گوگوئی نے جموں و کشمیر میں ہجوم اور سنگباری کرنے والوں سے بچاؤ کی خاطر ایک کشمیری کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا ‘ اسے بعد میں آرمی میں ایوارڈ دیا اور اس کے عمل کی مدافعت بھی کی ۔ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو ای حالیہ انٹرویو میں اس معاملہ پر مدافعانہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی کو کشمیر میں ’’گندی لڑائی‘‘ کا سامنا ہے جسے اختراعی طریقوں کے ذریعہ لڑنا پڑے گا ۔ ہیومن رائٹس واچ کی ساؤتھ ایشیاء ڈائرکٹر میناکشی گنگولی نے کہا کہ بے شک کشمیر میںفوجیوں کو کٹھن کام درپیش ہے اور انہیں زندگیاں بچانے پر نوازا جانا چاہیئے لیکن دانستہ طور پر دوسروں کی زندگیوں کو جوکھم میں ڈالنے اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر انعام و اکرام خلاف عقل ہے ۔ میناکشی نے کہا کہ اس طرح کی حرکت پر سینئر آرمی اور حکومتی عہدیداروں کی جانب سے تائید و حمایت مستقبل میں سیکورٹی فورسیس اور احتجاجیوں کی جانب سے لاقانونیت کے شعلے بھڑکائے گی ۔
نوٹ بندی پر میری تنقید سچ ثابت ہوئی:ممتابنرجی
کولکاتا، یکم جون(سیاست ڈاٹ کام )مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ایک بار پھر ’’نوٹ بندی‘‘ کے موضوع پر مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ڈی پی کی شرح میں گراوٹ نے یہ ثابت کردیا کہ میری مخالفت صحیح تھی ۔وزیراعلی ممتا بنرجی نے سماجی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر اپنے آفیشل پیج پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جس وقت مرکزی حکومت نے اچانک نوٹ منسوخی کا اعلان کیا تھا تو ’’میں نے اسی وقت اس کی مخالفت میں آواز بلند کی تھی کہ اس سے ملک کو شدید نقصان پہنچے گا۔معیشت میں گراوٹ آنے کے ساتھ روزگار میں کمی آئے گی۔
اور ملک ایک بحران میں مبتلا ہوجائے گا۔میری تنقید اس وقت سچ ثابت ہوئی‘‘۔ ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ سہ ماہی جی ڈی پی کی شرح 7.9سے گھٹ کر 6.1ہوگئی ہے ۔یعنی جی ڈی پی کی شرح میں تقریباً دو فیصد کی گراوٹ نوٹ منسوخی کے بعد درج کی گئی ہے ۔خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ملک بھر میں نوٹ منسوخی کے خلاف آواز بلند کی تھی۔مغربی بنگال کے علاوہ دہلی، لکھنو اور بہار میں ریلی کی اور عوام کو نوٹ منسوخی سے متعلق بتایا تھا کہ اس سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
ممتا بنرجی ملک کی ایسے چند لیڈروں میں سے تھیں جنہوں نے نوٹ منسوخی کی مکمل طور پر مخالفت کی تھی ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ میں نے یہ پہلے ہی کہا تھا کہ نوٹ منسوخی کی وجہ سے ملک بھر میں روزگار میں کمی آئے گی ۔