انسانی زندگی اللہ رب العزت کی عظیم نعمت

سیاست دینی انعامی مقابلہ قرآنی تعلیمات کو سمجھنے و عمل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ، مولانا سید زبیر ہاشمی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 اگسٹ ۔ ( سیاست نیوز) برادران اسلام میں دینی جذبہ پیدا کرنے و دینی علم میں پختگی پیدا کرنے کے خیال سے ادارہ سیاست اور ریاض سعودی عرب میں مقیم حیدرآبادی کرم فرماؤں کے مشترکہ زیراہتمام ہر سال کی طرح امسال بھی قرآنی آیات پر مبنی سوالات کے کوپنوں کا اعلان کیا گیا تھا جس میں سینکڑوں مسلمانوں نے حصہ لیا اور اپنی دینی معلومات کا والہانہ ثبوت دیا ہے۔ کوپنوں کا کافی باریکی سے جائزہ لینے کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعہ انعامات کے اعلان کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان کوپنوں کی قرعہ اندازی کی تقریب آج سینکڑوں افراد کی موجودگی میں سیاست گولڈن جوبلی ہال میں جنرل منیجر روزنامہ سیاست جناب میر شجاعت علی و مولانا سید زبیر ہاشمی نائب مفتی جامعہ نظامیہ و مرتب مذہبی صفحہ روزنامہ سیاست کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اس موقع پر ، حبیب محمد بن عبداﷲ رفیع کمپیوٹر آپریٹر روزنامہ سیاست کے علاوہ دیگر علماء کرام اور کوپن داروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر مولانا سید زبیر ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا بڑا شکر و احسان ہے کہ ہم سب کو قرآن سے لگاؤ رکھنے اور اُس کے متعلق اپنے جذبات اور اپنے علم کا مظاہرہ کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ یقینا اللہ تبارک و تعالیٰ انسان کو جو زندگی عطا فرمایا وہ بڑی عظیم نعمت ہے جیسا کہ حضرت حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے سوال کیا کہ آپ کیسے زندگی گذارتے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ میں چار باتوں پر اپنی زندگی گذارتا ہوں ۔ پہلی بات یہ کہ میں نے یقین کرلیا کہ میراکوئی لمحہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی نظر سے غائب نہیں ہے ، میں ایک لمحہ بھی غائب نہیں ہوسکتا اس لئے میں نے اپنے آپ میں یہ جذبہ پیدا کرلیا کہ کوئی گناہ نہ کروں کیونکہ مجھے شرم و حیا آنے لگتی ہے ۔ دوسری بات کے متعلق فرماتے ہیں کہ میری قسمت میں رب نے جو رزق مقرر فرمادیا اب مجھے اس کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تیسری بات فرماتے ہیں کہ میرے ذمہ جو فرائض مقرر کئے گئے ہیں وہ مجھے ہی ادا کرنا ہے کسی اور کو اس ذمہ داری کو ادا کرنے کیلئے مقرر نہیں کیا جاسکتا ، اس لئے حضرت حاتم اصم ؒ فرماتے ہیں میں اپنی ذمہ داری کی تکمیل پر لگا رہتا ہوں ۔ چوتھی اور آخری بات فرمایا کہ مجھے اس دنیا میں بھیجا گیا ہے تو میرا مرنا بھی ضروری ہے اس لئے میں آنے والی دنیا (زندگی ) کی فکر کرتے ہوئے اس دنیا میں اچھے اعمال اختیار کرتا ہوں ۔ اگر یہ چار باتیں اگر ہم ذہن میں رکھیں تو یقینا آج کی جو محفل قرعہ ہے اس سے ہمیں فائدہ اُٹھانے کا موقع ملے گا ۔ ماہِ رمضان المبارک میں جو تیس سوالات پیش کئے گئے اس کا مقصد یہی ہے کہ ہمارے ایمان میں تازگی ہوجائے اور ہمیں قرآن پر عمل کرنے کی توفیق نصیب ہوجائے ۔ تمام معاونین اور ذمہ دار حضرات سب کے سب قابل مبارکباد ہیں۔ اس مقابلہ سے کوپن دار کو انعام ملے نہ ملے لیکن اللہ کے پاس ان کو اجر یقینی ہے۔ اس موقع پر قرعہ اندازی کے ذریعہ انعام اول دس ہزار روپئے محترمہ عتیقہ شمیم بندل گوڑہ، بہادرپورہ، انعام دوم پانچ ہزار روپئے جناب سید زاہد قاضی پورہ، انعام سوم تین ہزار روپئے جناب اعجاز احمد پنجتن کالونی، دارالشفاء اور چوتھا انعام دو ہزار روپئے ، محترمہ معراج النساء بیگم سری نگر کالونی مادناپیٹ ،حیدرآباد کو حاصل ہوا جبکہ 80 ایک ہزار روپئے کے ترغیبی انعامات کی بھی قرعہ اندازی عمل میں آئی۔پہلے چار انعامات حاصل کرنے والوں کو ذریعہ خط مطلع کرتے ہوئے دفتر سیاست میں انعامات دیئے جائیں گے جبکہ 80 ترغیبی انعامات پانے والوں کو ان کے رہائشی پتہ پر ذریعہ منی آرڈر ( پوسٹ ) انعامی رقم بھیجی جائیگی۔ قبل ازیں مولانا سید زبیر ہاشمی کی قرات کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ الحاج میر رضا علی شاہ قادری نے نعت پیش کی جناب حبیب محمد بن عبداللہ رفیع نے حمد باری تعالیٰ و نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئیے اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔