واشنگٹن ۔ 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) یو ایس ملٹری ایجنسی جسے DARPA (ڈرپا) کے مخفف سے جانا جاتا ہے یعنی ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجکٹس ایجنسی اب یہی ایجنسی نام نہاد جینیٹک اکسٹنکشن ٹیکنالوجیز کے شعبہ میں 100 ملین ڈالرس مشغول کرے گی جس کے ذریعہ جب جی چاہے کسی بھی ملک کی ناپسندیدہ آبادی کو صفحۂ ہستی سے مٹادیا جائے گا۔ فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ (FOIA) کے تحت محصولہ ای میلز سے یہ معلوم ہوا ہیکہ امریکہ کی خفیہ ڈارپا اب دنیا کی اعظم ترین ’’جین ڈرائیو‘‘ ریسرچ کیلئے سب سے زیادہ فنڈس دینے والی ایجنسی بن گئی ہے۔ دی گارجین نے آج یہ اطلاع دی جس کے مطابق اس ٹیکنالوجی کا بائیو ہتھیاروں میں استعمال کیا جائے گا جو کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں اور اس طرح دنیا کے ناپسندیدہ عناصر خصوصی طور پر افریقی نسل سے تعلق رکھنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں نیست و نابود کیا جاسکتا ہے۔ جینیٹک اکسٹنکشن (نسل کشی۔ یا کسی مخصوص نسل کو ناپید کردینا) کے ذریعہ ایک ایسے عالمی ایجنڈہ پر کام کیا جارہا ہے جس کے ذریعہ دنیا کی آبادی کو قابل لحاظ حد تک کم کرنا ہے۔ اسی نسلی قیامت خیز ہتھیار کو ڈارپا کی جانب سے تیار کیا جارہا ہے جو Crispr-Cas9 جین ایڈیٹنگ تکنیک پر مشتمل ہے، جس کے ذریعہ انتہائی کم درجہ کی لیباریٹریز میں ایسے نشانوں کی تکمیل کی جائے گی جو قبل ازیں ناممکن تصور کئے جاتے تھے جن کا انسانوں پر بھی تجربہ کیا جائے گا جیسے ملیریا کی بیماری پیدا کرنے والے مچھروں کی افزائش کو روکا جاسکتا ہے بالکل اسی طرح اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ انسانوں کی مخصوص نسل کو بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔