اندرون دو یوم ریاستی حج کمیٹی کی تشکیل جدید متوقع

حیدرآباد ۔ 10 ۔ فروری (سیاست نیوز) حکومت نے ریاستی حج کمیٹی کی تشکیل جدید کے سلسلہ میں مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ توقع ہے کہ اندرون دو یوم ریاستی حج کمیٹی تشکیل دیدی جائے گی ۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے کیمپ آفس میں اقلیتی امور سے متعلق سی ایم او کے انچارج عہدیدار اور وزیر اقلیتی بہبود احمد اللہ سے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ حج کمیٹی میں شامل کئے جانے والے ناموں کے سلسلہ میں بھی مختلف گوشوں سے تفصیلات طلب کی گئی ہیں اور توقع ہے کہ 16 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو بعد میں صدر نشین کا انتخاب کرے گی۔ ریاستی حج کمیٹی کی میعاد 15 اگست 2013 ء کو ختم ہوگئی تھی جس کے بعد سے اسپیشل آفیسر کے ذریعہ حج کمیٹی کے امور انجام دیئے جارہے ہیں۔ حج ایکٹ 2002 ء کے تحت 16 ارکان پر مشتمل کمیٹی کی تشکیل کی گنجائش ہے۔ کمیٹی میں شمولیت کیلئے کانگریس پارٹی کے اقلیتی قائدین اور سماج کے مختلف گوشوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بڑے پیمانہ پر پیروی شروع کردی گئی ہے۔ مختلف عوامی نمائندے کمیٹی میں شمولیت کیلئے اپنے سفارشی نام چیف منسٹر کو روانہ کرچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سفارش کردہ ناموں میں بعض ایسی شخصیتوں کے نام بھی شامل ہیں جو سابق میں دو مرتبہ حج کمیٹی میں شامل رہ چکے تھے۔ حج ایکٹ 2002 ء کے تحت دو میعاد سے زیادہ کسی بھی رکن کو کمیٹی میں شامل نہیں رکھا جاسکتا۔ لہذا چیف منسٹر کے پاس زیر غور ناموں میں سے ایسے افراد کے نام حذف کردیئے جائیں گے جو سابق میں دو کمیٹیوں میں شامل تھے۔ چیف منسٹر کے دفتر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کرن کمار ریڈی حج کمیٹی کی تشکیل جدید سے متعلق فائل کا جائزہ لے رہے ہیں اور توقع ہے کہ آج رات یا کل منگل کی شام چیف منسٹر ناموں کو قطعیت دیدیں گے ۔ صدر نشین حج کمیٹی کے عہدہ کیلئے کانگریس سے تعلق رکھنے والے تلنگانہ کے ایک قائد کا نام سرفہرست بتایا جاتا ہے جو بعض تعلیمی اداروں کے ذمہ دار ہی ان کے علاوہ چیف منسٹر کے آبائی ضلع چتور سے تعلق رکھنے والے ایک اقلیتی قائد کا نام بھی صدارت کیلئے زیر غور بتایا جاتا ہے ۔ اگر تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی شخصیت کو صدرنشین بنانے کا فیصلہ کیا گیا تو تعلیمی اداروں کے ذمہ دار کا نام ہی پیش کیا جائے گا ۔ حج ایکٹ کے تحت کمیٹی نے 6 زمروں کو نمائندگی دی جانی چاہئے جن میں رکن پارلیمنٹ ، رکن اسمبلی ، رکن قانون ساز کونسل کے علاوہ 3 کارپوریٹرس ، شیعہ ممبر ، مفتی ، مسلمانوں کے مسائل سے متعلق ماہر اور ایک سماجی کارکن کو شامل کیا جائے گا۔

صدرنشین وقف بورڈ یا اسپیشل آفیسر اور حج کمیٹی کے اگزیکیٹیو آفیسر بہ اعتبار عہدہ حج کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ ارکان کے تقرر سے متعلق جی او کی اجرائی کے اندرون 40 دن صدرنشین کا انتخاب کیا جائے گا اور عام طور پر حکومت کی جانب سے ہی صدرنشین کا نام اور نام تجویز کرنے والوں کی تفصیلات چیف منسٹر کے دفتر سے سربمہر لفافہ میں روانہ کی جاتی ہے۔ حج ایکٹ 2002 کے تحت تاحال تین حج کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن کے صدرنشین غوث محی الدین ، حافظ پیر شبیر احمد اور خلیل الدین احمد تھے۔ چیف منسٹر کے دفتر میں حج کمیٹی کی تفصیل جدید سے متعلق سرگرمیوں کی اطلاع ملتے ہی کمیٹی میں شمولیت کیلئے کانگریس کے اقلیتی قائدین ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حج 2014 ء کے موثر انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے چیف منسٹر نے حج کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے ۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن اور اردو اکیڈیمی کی میعاد کے اختتام کے بعد ابھی تک صدرنشین اور ڈائرکٹرس کا تقرر نہیں کیا گیا۔ توقع ہے کہ حج کمیٹی کی تشکیل کے بعد چیف منسٹر ان دونوں اداروں کی تشکیل جدید پر توجہ مرکوز کریں گے۔