پروفیسر کودنڈا رام چیرمین تلنگانہ پولیٹیکل جے اے سی کا ردعمل
حیدرآباد 30مارچ (یواین آئی )تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام نے حیدرآباد کے اندرا پارک سے دھرنا چوک کی منتقلی کے حکومت کے فیصلہ کو غیر جمہوری قراردیا اور کہا کہ اس سے ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی تانے بانے متاثر ہوجائیں گے ۔یہ فیصلہ دستور میں دی گئی طمانیت کی خلاف ورزی ہے ۔اسے فوری طورپر منسوخ کرنا چاہئے ۔انہوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دھرنا چوک کی منتقلی کے فیصلہ کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ نامناسب ہے ۔انہوں نے کہا کہ وائٹ ہوز کے پاس بھی تمام گروپس کو دھرنے کی اجازت حاصل ہے اور دہلی کے جنتر منترپر بھی اجازت حاصل کرتے ہوئے احتجاج کیا جاسکتا ہے ، بعض اوقات تواحتجاجی ، پارلیمنٹ تک مارچ کرنے کی بھی دھمکی دیتے ہیں تو پھر اندراپارک کے دھرنا چوک پر احتجاج کی اجازت کیوں نہیں ہے ؟انہوں نے دھرنا چوک کی منتقلی کے حکومت کے فیصلہ کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ سکریٹریٹ کے قریب ماضی میں احتجا ج کیا جاتا تھا تاہم اس کوروکنے کے لئے دھرنا کا مقام اندراپارک پر بنایاگیا تھا اور اس دھرناچوک پر دھرنا دینے کی اجازت دی گئی تھی۔مختلف جماعتیں ، تنظیمیں اورگروپس گزشتہ 17سال سے دھرناچوک پر دھرنا دیتے آرہے ہیں لیکن اچانک موجودہ حکومت اندراپارک سے دھرناچوک برخواست کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دھرنا دینے کے لئے اب کوئی موزوں جگہ نہیں ہے ۔دھرنادینے اور ہماری آواز کو حکومت تک پہنچانے کے لئے ہم کہاں جائیں۔ کودنڈارام نے مذمتی انداز میں کہا”جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا”۔ انہوں نے کہاکہ دھرناچوک کے بجائے متبادل کے طور پر کافی دور علاقہ میں جگہ دینے کی بات کی جارہی ہے جو نامناسب ہے ۔دھرنا کے لئے ایساموزوں مقام ہونا چاہئے جس سے انتظامیہ پر اس دھرنا کا اثر ہو اوراس تک آواز پہنچ پائے ۔