آندھرا کانگریس صدر رگھو ویرا ریڈی کا یقین ۔ ٹی آر ایس صدر کے سی آر پر تنقید
وجئے واڑہ 24 مارچ ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش کانگریس نے آج اس یقین کا اظہار کیا کہ حالانکہ اس کے کئی قائدین پارٹی سے حال ہی میں علیحدہ ہوچکے ہیں لیکن مجوزہ انتخابات میں اس کی کامیابی کے امکانات متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ اے پی کانگریس کے صدر این رگھو ویرا ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ کئی قائدین پارٹی چھوڑ چکے ہیں لیکن ہمارے پاس امیدواروں کی کمی نہیں ہے ۔ جنہیں عوام میں یقین نہیں ہے وہ پارٹی چھوڑ چکے ہیں لیکن پرعزم کیڈر اور رائے دہندے ہنوز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف کارپوریٹ سرمایہ دار اور خود غرض سیاستدان پارٹی سے گئے ہیں حقیقی اور وابستگی رکھنے والے قائدین ہنوز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے صحافت سے ملاقات پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا ایک مستحکم ووٹ بینک ہے اور اس کو نقصان نہیں ہوا ہے ۔ کئی دوسرے اور تسیر یدرجہ کے کیڈر انتخابات میں مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کیلئے امیدواروں کو قطعیت دئے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ قطعی فہرست کا اپریل کے پہلے ہفتے میں اعلان کیا جائیگا۔
ضلع کانگریس کمیٹیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 مارچ تک امکانی امیدواروں کے نام پیش کریں۔ ان فہرستوں کو بعد ازاں پردیش کانگریس کمیٹی جائزہ لے گی اور پھر اسے پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کو پیش کردیا جائیگا۔ ٹی ار ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رگھو ویرا ریڈی نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ تقسیم ریاست کے بعد بہت مایوس ہوگئے ہیں ۔ وہ تلنگانہ عوام کو سیما آندھرا والوں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں تاکہ سیاسی فائدے حاصل کرسکیں۔ وہ جھوٹے بیانات جاری کرتے ہوئے بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندر شیکھر راؤ نے ریاستی گورنر کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے یہ بے بنیاد الزام عائد کیا کہ سابقہ حکومت نے تلنگانہ سے سیما آندھرا کو پانی منتقل کرنے کے مقصد سے ہی دوما گوڑم آبپاشی پراجیکٹ کو رقم فراہم کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ کابینہ نے ریاست کی ترقی کیلئے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا تلنگانہ عوام کو دھوکہ دینے کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کیڈر کے حوصلے بلند کرنے کیلئے سیما آندھرا میں بس یاترا شروع کی ہے ۔