خانگی دواخانہ میں زیرعلاج ، بھاری خرچ ناقابل برداشت، امداد کی اپیل
حیدرآباد۔28ستمبر(سیاست نیوز)آئے دن آرٹی سی بس سے ہونے والے حادثات کے متعلق ہمیںاخبارات کے ذریعہ معلومات حاصل ہوتے ہیں ۔ ایسے کئی ایک بے قصور راہ گیر ہرروز پوری ریاست میں کہیں نہ کہیں آرٹی سی بس کا شکار ہوکر یا تو داعی اجل کو لبیک کہہ دیتے ہیںیا پھر زندگی اور موت کی جنگ کے دوران سرکاری یا پھر خانگی اسپتالوں میں پڑے رہتے ہیں۔ ایسا ہی ایک حادثہ نظام آباد کے رہنے والے نوجوان سید شہباز کے ساتھ پیش آیا۔انجینئر نگ کے طالب علم سید شہباز ولد جناب سید عالم ساکن مستعد پورہ‘ نظام آباد19ستمبر کی شب حیدرآباد کے ایک خانگی کالج میں داخلہ کی تکمیل کے بعد اپنے آبائی مقام نظام آباد کے لئے محکمہ آرٹی سی کی بس نمبرAP 29 Z 0103سے روانہ ہوگئے جس کا ایس ایس نگر کاماریڈی کے قریب کھڑی ایک لاری سے ٹکر ہوگئی اور اس حادثہ میں سیدشہباز شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ بس ڈرائیور کی غلطیوں کا شکار آرٹی سی مسافروں کے ساتھ ہمدردانہ سلوک کے بجائے محکمہ کے ذمہ داران لاپرواہی کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں جس کی مثال مذکورہ واقعہ کا شکار نوجوان سید شہباز ہیں جنھیں نظام آباد کے سرکاری دواخانہ میںشریک کروایا گیا جہاں پر متعلقہ ڈاکٹروں نے شدید طور پر زخمی نوجوان کے لئے عصری سہولتیں سے لیس دواخانہ میں علاج کروانے کی سفارش کی جس کے بعد سید شہباز کوحیدرآباد کے ایک بڑے خانگی دواخانہ کو لایا گیا جہاں پر ڈاکٹرس نے نیرو سرجری کے لئے ماہر دواخانے کمس ہاسپٹل میںشریک کرانے پر زوردیا۔سید شہباز کے والدین کی معاشی حالت نہایت کمزور ہے اور وہ اپنے نوجوان لڑکے کے علاج کے لئے پریشان ہیں۔ کمس ہاسپٹل میں سید شہباز کے علاج ومعالجہ کے لئے یومیہ 80ہزا ر روپئے کا خرچ ہے جبکہ آرٹی سی نے حادثہ کے فوری بعد سید شہباز کو صرف دس ہزار روپئے کی امداد فراہم کی اورساتھ میںمتعلقہ ڈپو منیجرمزید کسی بھی قسم کی مدد سے صاف انکار کرتے ہوئے متاثرہ نوجوان کے والد سے دستخط بھی لینے کی کوشش کی ۔اس قسم کے واقعات کا شکار افراد کی بلاتفریق مذہب ‘ ذات پات او رطبقہ امداد کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت پر عائد ہوگی کیونکہ خانگی سفر کی سہولتوں کے باوجود عام شہری حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سفری سہولتوں سے استفادہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرتے ہیں لہذا حکومت تلنگانہ کو بھی چاہئے کہ وہ سرکاری محکموں کو ترجیح دینے والے مسافرین کو جو حادثات کا شکار ہوتے ہیں ان خصوصی مراعات اور امداد فراہم کرے۔ فی الحال سید شہباز کمس ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں ‘ معاشی پریشانیوں کے سبب ان کے علاج میںگھروالوں کو کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ سید شہباز کے علاج کے لئے ان کے والدکی مالی امداد ناگزیر ہے ۔ جناب سیدعالم جو سید شہباز کے والد ہیں ۔ اس ضمن میں صاحب ثروت حضرات سے آگے آنے کی اپیل کی ہے تاکہ ان کے بڑھاپے کا واحد سہارا سید شہباز جلد از جلد صحت یاب ہوجائے ۔ سید عالم بینک اکاونٹ نمبر AC 32909727932 SBI Gajulapet, Nizambad, IFSC Code: SBIN 00012970پر تعاون کریں۔ انہوں نے اپیل بھی کی۔ مزیدتفصیلا ت کیلئے 9542548886, 9866771536پرربط کریں۔