حیدرآباد ۔ 7 جولائی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں انجینئرنگ میڈیکل کورسیس میں داخلوں کیلئے منعقدہ ایمسیٹ 2015ء میں 10 ہزار تک رینک حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کیلئے مکمل تعلیمی مصارف خود ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔ اس سلسلہ میں ڈپٹی چیف منسٹر امورتعلیم مسٹر کے سری ہری نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران اس بات کا انکشاف کیا اور بتاییا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم پر گذشتہ سال کی طرح ہی اس سال بھی عمل آوری کیلئے مؤثر و مثبت اقدامات حکومت کی جانب سے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیشنل کورسیس سے متعلق تعلیمی فیس کے تعلق سے والدین اور سرپرستوں کو ہرگز کسی تشویش میں مبتلاء ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اس بات کا بھی تیقن دیا کہ ویلفیر ہاسٹلس میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو بھی مکمل طور پر فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم پر عمل آوری کی جائے گی۔ مسٹر سری ہری نے کہا کہ اب تک پالی ٹیکنک کرنے والے طلباء و طالبات کیلئے فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم قابل عمل نہیں تھی لیکن جاریہ تعلیمی سال پالی ٹیکنک کے ذریعہ انجینئرنگ کورسیس کرنے والے ایک ہزار طلباء کو فیس ریمبرسمنٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایمسیٹ کونسلنگ ہائیکورٹ احکامات و ہدایات کی روشنی میں ہی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلباء خانگی انجینئرنگ کالجوںمیں خواہ کتنی ہی رقومات فیس کے عوض ادا کریں لیکن حکومت سابق کی طرح ہی صرف 35 ہزار روپئے ہی فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کے تحت ادا کئے جائیں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر امور تعلیم مسٹر کے سری ہری نے طلباء کی سرکاری مدارس میں کم تعداد پائے جانے پر سرکاری اسکولس کی برخاستگی کیلئے اقدامات کرنے سے متعلق اخبارات میں شائع ہونے والی بعض اطلاعات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایسا کوئی اقدام حکومت نہیں کررہی ہے بلکہ بعض ایسے مدارس ہیں جہاں ایک طالب علم بھی موجود نہیں ہے۔ ان اسکولوں کو بھی برخاست کروانے کے بجائے اس اسکول کے ایک ٹیچر کے ذریعہ موضع میں تمام والدین سے ملاقات کرکے انہیں سمجھا کر بچوں کو سرکاری مدارس میں شریک کروانے کیلئے اقدامات کررہی ہے اور اس سلسلہ میں تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسرس کو ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں۔ مسٹر سری ہری نے مزید بتایا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا ریاست تلنگانہ میں آئندہ سال سے آغاز کرنے کے حکومت اقدامات کررہی ہے۔