انجینئرنگ طلبہ کو سیلف رپورٹنگ کی سہولت

اپنی پسند کے کالج سے رجوع ہونے اور کورس میںداخلہ کا اختیار
حیدرآباد۔22جولائی (سیاست ڈاٹ کام)حکومت تلنگانہ نے انجینئرنگ کالجوںمیں داخلوں کے طریقہ کار کو بدل کر نیا طریقہ کار رائج کیا ہے ۔جس کے تحت طلباء وطالبات کو تعلیمی اداروں میں جن کا ویب کونسلنگ کے ذریعہ الاٹمنٹ کیاگیا ہو ان کے داخلوں کو قطعیت دینے کے لئے ان کالجوں سے رجوع ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ امیدواروں کو اب سال رواں سے ویب پیج پر رائج کئے جانے والے ’’ سیلف رپورٹنگ‘‘ آپشن کو کلک کرنا ہوگا اور ان کے داخلہ کو قطعیت دیدی جائے گی۔ فی الوقت طلباء وطالبات کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ انہیں الاٹ کردہ کالج سے مقررہ مدت سے پہلے رجوع ہوں۔لیکن یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ کالجوں کی جانب سے امیدواروں کو ہراساں کیاجارہا ہے اور داخلوں کو قطعیت دینے کے لئے مختلف مدات کے تحت زائد فیس وصول کی جارہی ہے۔تاہم نیا طریقہ کار ابتداء میں ’’ زیرو فیس ‘‘ امیدواروں پر قابل اطلاق ہوگا  جو چاہے جتنی بھی فیس وصول کی جارہی ہو فیس کی باز ادائیگی کے لئے اہل ہیں۔ان امیدواروںمیں سے بیشتر کا تعلق درج فہرست طبقات اور درج فہرست قبائل سے ہے۔ جن کے والدین کی آ مدنی 2 لاکھ روپے سالانہ سے کم ہے۔ دوسرے امیدوار وہ ہیں جو سرفہرست  10000 رینکس میں آتے ہیں۔جن کے لئے حکومت مکمل فیس کی باز ادائیگی کرتی ہے۔ دوسرے زمرہ جات سے تعلق رکھنے والے امیدوار جن کے والدین کی آمدنی ایک لاکھ روپے سے کم ہے فیس باز ادائیگی کے لئے اہل ہیں‘ مگر حکومت نے ایسے امیدواروں کے لئے بالائی حد 35000 سالانہ مقرر کردی ہے اورماباقی رقم امیدواروں کو ادا کرنی ہوگی۔کنوینر ایڈمیشنس بی سرینواس نے بتایاکہ  ایسے امیدوار الاٹمنٹ لیٹرمیں مصرحہ ماباقی رقم ادا کرسکتے ہیں اور پھر ’’ سیلف رپورٹنگ ‘‘ آپشن (اپنے آپ رجوع ہونے کے اختیار)سے استفادہ کرسکتے ہیں۔یہ تمام امیدوار اگر کالج اور الاٹ کئے جانے والے کورس سے مطمئن نہیں ہیں وہ بھی داخلوں کے دوسرے مرحلہ میں شرکت کرسکتے ہیں۔ نیا طریقہ کار دراصل اس لئے شروع کیاگیا ہے تاکہ یونیوسٹی فیس 5500روپے اور این بی اے فیس 3000 روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کرنے والے کالجس کا پتہ چلایاجاسکے۔  سرینواس نے کہا ’’ اب طلباء وطالبات یہ فیس داخلہ کے عمل کے مکمل ہونے کے بعد ادا کرسکتے ہیں اوراصل صداقت ناموں کے ساتھ کالج میں رپورٹ کرسکتے ہیں‘‘۔