انجمن محبان اردو کا عالمی مشاعرہ ،راحت اندوری نے مشاعرہ لوٹ لیا

حیدرآباد ۔ 20 جنوری (راست) انجمن محبان اردو آندھراپردیش کے زیراہتمام پانچواں عالمی مشاعرہ و عابد علی خاں ایوارڈ فنکشن 18 جنوری کو 8 بجے شب للیت کلاتھورانم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت قانون داں عثمان شہید نے کی جبکہ مہمان خصوصی محمد محمود علی ایم ایل سی، فاروق حسین ایم ایل سی، ویشویشور ریڈی، ظفر جاوید، محمد عبدالقادر، سید شاہ نورالحق قادری، سید خورشید احمد، محمد عارف شریک رہے۔ ابتداء میں سید مسکین احمد بانی انجمن نے خیرمقدمی تقریر کی اور شہر حیدرآباد کی ادبی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور کہا کہ اس کے انعقاد میں حکومت سے زیادہ صاحبِ ذوق اشخاص کا اہم رول ہے۔ انہوں نے بطور خاص ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ کے ڈائرکٹر پیکم ٹی سمیوئیل کا شکریہ ادا کیا، جن کا اس مشاعرہ میں بڑا تعاون شامل ہے۔ صدر محفل کی رسمی تقریر کے فوری بعد عابد علی خاں یادگار ایوارڈ، محمد تمیزالدین اور اسمعیل الرب انصاری کو مہمان خصوصی کے ہاتھوں دیا گیا۔ نعیم اختر خادمی برہانپوری نے مائیک سنبھالا اور بہترین نظامت کے ذریعہ محفل میں ابتداء سے آخر تک سامعین کو مشاعرے سے جوڑے رکھا۔

مہمان شعراء ڈاکٹر راحت اندوری، اشرف گل، اسد الرحمن ظفر، عثمان مینائی، حامد بھنساوی، صفیان قاضی، قیصر عزیز، سکندر عاقل، انیتا مکوتی، نعیم اختر، انورامان، محمد حامد سلیم کے علاوہ میزبان شعراء اثر غوری، راجیو دووا، فاروق شکیل، فرید سحر نے شرکت کی۔ تمام شعراء نے اپنے بہترین کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ عثمان مینائی بارہ بنکوی نے حالات حاضرہ پر قطعات پیش کئے اور مشاعرہ کے آخر شاعر ڈاکٹر راحت اندوری جو طویل عرصہ بعد حیدرآباد آئے تھے، اپنے مخصوص انداز میں بیشتر غزلیات سنائیں اور مشاعرہ لوٹ لیا۔ ایوارڈ فنکشن کی کارروائی احمد مکیش صدیقی نے چلائی اور عابد علی خاں مرحوم کی خدمات کو خراج پیش کیا اور ان کے نام سے ایوارڈ محمد تمیز الدین اور اسمعیل الرب انصاری کو پیش کیا گیا۔ سید مسکین احمد نے معاونین کا بطور خاص ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ کے ڈائرکٹر اور کریم صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ اس طرح دیر گئے یہ کامیاب مشاعرہ اختتام کو پہنچا۔