اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں کام ٹھپ ، درخواست گذار قرضوں کی اجرائی کے منتظر
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مئی : ( شاہنواز بیگ ) : تلنگانہ حکومت کی جانب سے غریب عوام کی فلاح و بہبودی کے لیے کئی فلاحی اسکیمات کو عمل میں لایا گیا ۔ جس سے کئی غریب خاندان بھر پور استفادہ کرسکتے ہیں جیسا کہ شادی مبارک اسکیم ، تجارتی پیشہ افراد کو سود پر قرضہ جات کی فراہمی ، کے سی آر کٹ ، کے علاوہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے بے روزگار نوجوانوں کو ڈائیو کم اونر اسکیم کے تحت فور وہیلر دیا جاتا تھا ، جس سے کافی مدد حاصل ہورہی تھی ۔ تاہم گذشتہ 9 ماہ سے تمام فلاحی اسکیمات ٹھپ ہوچکے ہیں جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں ، جس کی اہم وجہ ہے مذکورہ عرصے کے دوران اسمبلی انتخابات ، مابعد لوک سبھا انتخابات اور پھر زیڈ پی ٹی سی انتخابات کے باعث ریاست میں لگاتار انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ ہے ۔ اس ضابطہ اخلاق کے سبب خصوصی طور پر اقلیتیں شدید متاثر ہورہی ہیں جو انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب حکومت کی تمام فلاحی اسکیمات سے استفادہ کرنے سے محروم ہوگئی ہیں ۔ سال 2018 میں عوام نے کے سی آر کو یہ سونچ کر کامیاب کیا تھا کہ حکومت نے 80 فیصد سبسیڈی پر قرضہ جات کا وعدہ کیا تھا جس کے تحت ایک لاکھ کے قرضہ پر 80 ہزار روپئے معاف کرنے کا وعدہ ہے ۔ اس کے بعد کافی تعداد میں لوگوں نے اپنے درخواست داخل کئے تھے ۔ مگر گذشتہ 6 ماہ سے اسی حوالے سے کوئی بھی پیش رفت نہیں ہورہی ہے ۔ اور عوام اور دفتر اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے اب جب کہ رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے عوام نے کے سی آر سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے مذکورہ درخواستوں کی یکسوئی کرائیں تاکہ غریب عوام کی پریشانیاں دور ہوسکیں