انتخابات 2019 : اترپردیش میں مہم نچلی سطح تک گرگئی

سیاسی قائدین کے ایک دوسرے پر شخصی اور رکیک حملے۔ بی جے پی قائدین فحش زبانی میں آگئے
لکھنؤ28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیوں میں جیسے جیسے تیزی آتی جارہی ہے، سیاسی قائدین کے اپنے مخالفین پر شخصی حملوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بیریا کے عجیب و غریب مزاج کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ بی ایس پی سربراہ مایاوتی پر شدید نکتہ چینی کرکے شہ سرخیوں میں چھائے رہے۔ لیکن اترپردیش کے کابینی وزیر شری کانت شرما نے تو کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے تعلق سے نہایت ہی گندی اور فحش بات کرکے اخلاقی گراوٹ کی حد کردی۔ بیریا کے بی جے پی رکن اسمبلی نے مایاوتی کے تعلق سے کہا تھا کہ وہ اپنے بالوں کو خضاب لگاتی ہیں اور چہرے کی آرائش کرواتی ہیں حالانکہ وہ اب 60 سال کی ہوچکی ہیں۔ اُنھوں نے یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی کے اور ہریانہ کی گلوکارہ اور ڈانسر سپنا چودھری کے خلاف بھی نہایت ہی جارحانہ باتیں کہیں جس پر ان پر سیاسی جماعتوں اور سوشل میڈیا کی جانب سے شدید نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ مذکورہ رکن اسمبلی نے کہاکہ راہول گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی بھی اسی پیشہ سے وابستہ تھیں۔ راہول کو اپنے خاندان کی اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے سپنا چودھری کو اپنا لینا چاہئے۔ اس سے قبل بھی بی جے پی کے اس رکن اسمبلی نے راہول گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کو راون اور سروپ رکھا کہا تھا اور مایاوتی پر الزام لگایا تھا کہ انھوں نے اپنے ایک سخت حریف سے ہاتھ ملاکر خواتین کے وقار کو ٹھیس پہونچائی ہے۔