انتخابات کیلئے بشارالاسد کی پیشکش امریکہ نے مسترد کردیا

واشنگٹن21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) امریکی عہدیداروں نے صدر شام بشارالاسد کے انتخابی مقابلہ کرنے کے رجحان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ انتخابات میں حصہ لیں توجاریہ سال مقرر انتخابات آزاد انہ اور منصفانہ نہیں ہوں گے ۔ بشارالاسد نے اتوار کے دن اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ وہ جون میں مقرر صدارتی انتخابات میں تازہ 7 سالہ معیاد کیلئے دوبارہ مقابلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کی امیدواری کو عوامی تائید حاصل ہو تو وہ انتخابی مقابلہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن وزارت خارجہ امریکہ کے ایک اعلی عہدیدار نے پریس کانفرنس کے دوران بشارالاسد کے اس ارادہ کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی اور کہا کہ مارچ 2011 سے ان کے خلاف بغاوت جاری ہے۔

ایسی صورتحال میں انہیں عوامی تائید حاصل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ لاکھوں افراد ہلاک اور دیگر کئی لاکھ جان بچاکر ملک سے فرار ہوچکے ہیں اور پڑوسی ممالک میں فاقہ کشی اور مصائب کے شکار ہیں۔ اندروںن ملک بھی بشارالاسد کو شدید مخالفت کا سامنا ہے ۔ نعشیں ہر طرف بکھر ی نظر آتی ہیں۔ ایسی صورت میں عوامی تائید کے ساتھ ایک اور 7 سالہ معیاد کیلئے بشارالاسد کے انتخابات مقابلہ کا مطلب یہ ہے کہ جون کے صدارتی انتخابات بھی قابل اعتماد نہیں ہوں گے ۔ انہیں آزادانہ اور منصفانہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ عہدیداروں نے کہا کہ 1970 کی دہائی سے اسد خاندان شام پر حکمراں ہیں اور اس ملک میں تب سے اب تک کبھی بھی آزدانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہوئے۔