انتخابات کا موسم آگیا ، عوام کو خوش کرنے سنگ بنیادیں

کئی ماہ قبل منظوریاں ، وقت کی نزاکت سے فائدہ کا حصول ، عوام میں مذاق کا موضوع
حیدرآباد۔3ستمبر(سیاست نیوز) شہر کے حلقہ جات اسمبلی میں کروڑہا روپئے کے کاموں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کا دور شروع ہوچکا ہے۔ جی ہاں!انتخابات کا موسم قریب ہے اور اس موسم سے قبل روایتی انداز میں منتخبہ عوامی نمائندے عوام کے درمیان پہنچ کر کروڑہا روپئے کے کاموں کے افتتاح انجام دینے لگے ہیں اور ان کاموں میں بیشتر کام ایسے ہیں جن کی منظوری کئی ماہ قبل ہوچکی ہے لیکن ان کاموں کا افتتاح انتخابات کے موسم کا انتظار کر رہا تھا ۔شہر میں ترقیاتی کاموں کے سنگ بنیاد اور اعلانات کے متعلق منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے کئے جانے والے دعوؤں پر شہری اب مذاق بنانے لگے ہیں کیونکہ انہیں اب یہ بات سمجھ آنے لگی ہے کہ جو کام جاری ہیں ان کا از سرنو افتتاح انجام دیا جا رہاہے اور جو کام قریب الختم ہیں ان کے سنگ بنیاد رکھے جا رہے ہیں۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے جو کام شروع کئے جا چکے ہیں ان کاموں کا دوبارہ سنگ بنیاد اور افتتاح کرتے ہوئے یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ ان کی نمائندگی پر یہ کام انجام دیئے جا رہے ہیں ۔ شہریوں کی جانب سے اب ان کاموں کی شروعات اور موقف پر بھی سوشل میڈیا پر بحث ہونے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ انتخابی موسم کی آمد کے ساتھ ہی جاریہ ترقیاتی کاموں کے سنگ بنیاد بھی ان کاموں کے ساتھ رکھے جا رہے ہیں جن کاموں کی شروعات نہیں ہوئی بلکہ ان کاموں کی کئی ماہ قبل منظوری عمل میں لائی جا چکی تھی ۔ ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے سلسلہ میں منعقد کئے جانے والی تقاریب میں منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے کئے جانے والے دعوؤ ں پر بھی عوام اب تبصرے کرنے لگے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ترقیاتی کام کب شروع ہوتے ہیں اور کب ان کاموں کو ختم کیا جاتا ہے۔ حکومت اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے انجام دیئے جانے والے ترقیاتی کاموں کے از سرنو سنگ بنیاد تقاریب کے ذریعہ شہریوں کو اب یہ تاثر دینا مشکل ہوچکا ہے کہ یہ کام اب شروع ہوئے ہیں یا ان کاموں کی منظوری میں مقامی منتخبہ نمائندوں کی منظوری کے بعد ہی انجام دیا جا رہاہے کیونکہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں اور کاموں کی تفصیلات اب سوشل میڈیا پر عہدیداروں کی جانب سے پوسٹ کی جانے لگی ہیں اور ترقیاتی کاموں کے موقف کے سلسلہ میں بھی پیشرفت سے واقف کروایاجا رہا ہے اسی لئے کسی بھی کام کا سہرا کوئی منتخبہ عوامی نمائندہ اپنے سر نہیں باندھ پا رہاہے لیکن اس کے باوجود عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کی جانے والی کوششیں روایتی انداز میں جاری ہیں لیکن اب شہری یہ سوال بھی کر رہے ہیں کہ گذشتہ انتخابات سے قبل کئے گئے ترقیاتی کام کہاں تک پہنچے ہیں کیونکہ ان کاموں کا بھی انتخابات کی آمد سے عین قبل دھوم دھام کے ساتھ سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔