انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ خالص شخصی

نئی دہلی 14اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پرینکا گاندھی نے آج ان خبروں کو بکواس قرار دیا کہ وہ وارناسی لوک سبھا نشست سے نریندر مودی کا مقابلہ کرنا چاہتی تھیں لیکن پارٹی ہائی کمان نے انہیں روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اُن کا ’’شخصی‘‘ فیصلہ ہے کہ وہ انتخابی مقابلہ میں حصہ نہیں لیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کی اُن کو ’’بھر پور تائید‘‘ حاصل ہوتی اگر وہ انتخابی مقابلہ کرنا چاہتی۔ آج صبح ان خبروں پر کہ وہ وارناسی سے کانگریس امیدوار مقرر کئے جانے سے گہری دلچسپی رکھتی تھی کیونکہ وہ شکست کے حقیقی خطرہ سے بالا تر ہوکر اصول کی سربلندی چاہتی تھیں۔ وہ صحافتی بیان شاذ و نادر ہی جاری کیا کرتی ہیں لیکن انہوںنے ان خبروں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک صحافتی بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ انتخابی مقابلہ نہ کرنے کا ان کا فیصلہ شخصی تھا اور وہ اس فیصلہ کو اسی صورت میںتبدیلی کریں گی جبکہ انہیں ایسا کرنے کی داخلی تحریک حاصل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف امیتھی کی انتخابی مہم میں اپنے بھائی راہول گاندھی کیلئے رائے بریلی کے انتخابی حلقہ میں اپنی والدہ کیلئے انتخابی مہم چلائیں گی۔انہوں نے کہا کہ یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ کانگریس پرینکا گاندھی کو پارٹی میں وسیع تر کردار کی ذمہ داری سونپا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائی ،والدہ اور شوہر میری بھر پور تائید کریں گے اگر وہ کبھی انتخابی مقابلہ کرنے کا فیصلہ کریں گی۔ دو بچوں کی ماں پرینکا گاندھی نے اعتراف کیا کہ راہول گاندھی کئی بار ان سے خواہش کرچکے ہیں کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن وہ اس کے لئے آمادہ نہیں ہوئی یہ ان کا شخصی فیصلہ تھا اور وہ داخلی تحریک پر اسے تبدیل کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ خبروں کے بموجب کانگریس ان کے واراناسی سے نریندر مودی کے خلاف امیدوار مقرر کرنا نہیں چاہتی تھی۔ اسی کی وجہ سے کانگریسی امیدوار کے نام کے اعلان میں تاخیر ہوئی۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہا کہ ان کے خیال میں کوئی بھی انہیں روک نہیں سکتا تھا۔

اگر وہ اپنے کردار میں توسیع کرنا چاہیں تو جب بھی چاہیں ہندوستان سیاسی منظر نامہ میں وسیع تر سیاسی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ پرینکا گاندھی نے ہمیشہ اپنے سیاسی کردار کا خود ہی فیصلہ کیا ہے اور اب بھی ایسا ہی کررہی ہیں۔انہوں نے خود بھی امیتھی اور رائے بریلی کے انتخابی حلقوں میں مہم چلانے تک خود کو محدود رکھا ہے ۔ بی جے پی قائد ارون جیٹلی کے اس بیان پر کہ خاندان کا کوئی بھی رکن ناکام ہوجائے تو وہ پارٹی کو منظم نہیں کرسکیں گے بلکہ خاندان کے اندر متبادل حل تلاش کریں گے ، خاندان پر مرکوز سیاسی پارٹیوں کا یہی مسئلہ ہے، کانگریس کے ترجمان نے مذکورہ بالا تبصرہ کیا۔ بی جے پی قائد مختار عباس نقوی نے کہا کہ پرینکا گاندھی کو واراناسی سے رابرٹ وڈرا کو وڈودرہ سے انتخابی مقابلہ کرنا چاہئے تھا۔