انتخابات میں صرف کانگریس اہم نہیں ،علاقائی سمجھوتے ضروری

نومنتخبہ جنرل سیکریٹری سی پی آئی ایم سیتا رام یچوری کی تقریر
نئی دہلی۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کئی ریاستوں میں واحد اہم جماعت نہیں ہے۔ بنیادی حقائق پر مبنی علاقائی سمجھوتے ضروری ہیں۔ ان کے بارے میں غور کرنا چاہئے تاکہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر افہام و تفہیم پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا تنوع ہر چیز سے بشمول سیاست جھلکتا ہے۔ یوپی میں اب سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی کا اتحاد ہوچکا ہے۔ نہ تو بایاں بازو اور نہ تو کانگریس اپنے بل بوتے پر کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ علاقائی سمجھوتے ضروری ہیں۔ یہی بہار میں ہوا۔ انہوں نے سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری دوبارہ منتخب ہونے کے بعد خبر رساں ادارہ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بی جے پی کے خلاف متحدہ جنگ کیلئے تمام ریاستوں میں کانگریس واحد اہم جماعت نہیں ہے۔ علاقائی سمجھوتے کرنا ہر ریاست کے حالات کے اعتبار سے ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر محاذ یا سیاسی تنظیم صرف انتخابات تک برقرار رہتی ہے اور اس کے بعد غائب ہوجاتی ہے کیونکہ علاقائی حالات کو سمجھے بغیر اور وسیع تر سطح پر سمجھوتے کئے بغیر کوئی بھی پارٹی برقرار نہیں رہ سکتی۔ اس بات کا بھی ہر ایک کو احساس ہونا چاہئے۔ ہر ایک سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی اپوزیشن پارٹی قائدین نے راجیہ سبھا میں غلام نبی آزاد کو قائد اپوزیشن منتخب کرنے میں ان کی مدد کا شکریہ ادا کیا ہے۔ بی ایس پی کی صدر مایاوتی ، سماج وادی پارٹی کے سینئر قائدین اور دیگر پارٹیوں نے غلام نبی آزاد کی تائید کی ہے۔ یچوری نے کہا کہ ان کے سیاسی نقطہ نظر کو بعدازاں کانگریس نے اختیار کرلیا اور سرکاری طور پر سیاسی خطوط کی منظوری دے دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل بنیادی حقائق کی بنیاد پر ایسا کیا جاتا ہے۔ مرکزی کمیٹی بعد میں کوئی فیصلہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے متفقہ مقابلہ کیلئے علاقائی حالات اور ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سمجھوتے کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام محاذوں کا طویل تجربہ ہے، لیکن پالیسیوں کی بنیاد پر ہم کسی بھی محاذ کی تائید کرنے کیلئے تیار ہیں۔