الیکشن کمیشن کے زیر اہتمام یوم قومی رائے دہندگان کی تقریب سے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کا خطاب
نئی دہلی ۔ 25 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج انتخابات میں دولت اور طاقت (زور بازو) کے بیجا استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور یہ استدلال پیش کیا ۔ انتخابی دھاندلیاں جمہوریت کی حقیقی روح پر ضرب کاری لگاسکتی ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن نے کہا کہ نوجوان رائے دہندوں کا شعور پیدا کریں۔ جن کی رسائی ڈیجیٹل اور سویشل میڈیا تک نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن کے زیر اہتمام چھٹویں قومی یوم رائے دہندگان کی تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ رائے دہندوں پر دولت اور طاقت کے ذریعہ اثر انداز ہونے کی کوشش تشویشناک امر ہے۔ اگر انتخابی دھاندلیوں کی روک تھام نہیں کی گئی تو جمہوریت کی روح پامال ہوجائے گی جبکہ آج کا دن 25 جنوری 1950 ء کو ا لیکشن کمیشن آف انڈیا کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے ۔ اس موقع پر ملک بھر میں ووٹ کی اہمیت اور جمہوریت کی امتیازی خصوصیات سے عوام کو واقف کروایا جاتا ہے۔ مسٹر پرنب مکرجی نے رائے دہندگان بالخصوص نوجوانوں تک رسائی کیلئے اختراعی طریقہ کار اختیار کرنے پرالیکشن کمیشن کی ستائش کی تاکہ بلا خوف و خطر حق رائے دہی سے استفادہ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں انتخابی عمل کا شعور پیدا کرنے کیلئے سوشیل میڈیا کو بروکار لایا جارہا ہے لیکن ڈیجیٹل مواقع (انٹرنیٹ) سے محروم لوگوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اخلاقی رائے دہی اور جمہوری طریقہ سے آگہی کیلئے الیکشن کمیشن کی مساعی کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایشیاء میں سب سے بڑے جمہوریت ہونے پر فخر ہے جہاں پر 84 کرو ڑ افراد انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔ مسٹر پرنب مکرجی نے کہا کہ ہندوستان میں انتخابات محض جمہوری میلہ نہیں ہوتے بلکہ وسیع تر انتظامات و بندوبست کے کٹھن مرحلہ سے گزرنا پڑتا ہے ا ور یہ فرے ضہ الیکشن کمیشن اور اس کے عہدیدار غیر جانبداروں اور دیانتداروں کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔ صدر جمہوریہ نے اپنے آپ کو ایک سابق عملی سیاسی کارکن ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قائدین اور مفکر ہیں۔ ہندوستان کی اسی وجہ سے ستائش نہیں کرتے کہ یہاں کم شرح خواندگی اور زیادہ غربت اور پسماندگی کے ساتھ ایک جمہوری ملک بن گیا ہے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے اختراعی اقدامات بشمول الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو قابل تقلید اور بے مثال قرار دیا جس کے باعث ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے اعلان میں طوالت کو گھٹا دیا گیا ہے۔