ٹی آر ایس کو دو تہائی اکثریت یقینی ، قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر کے کیشو راؤ کا بیان
حیدرآباد۔یکم مئی ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے قومی سکریٹری جنرل ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے تلنگانہ میں دوتہائی اکثریت کے ساتھ قیام حکومت کا دعویٰ کیا۔حیدرآباد میں آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیشو راؤ نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں پہلی حکومت ٹی آر ایس کی ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں جس طرح رائے دہی کے فیصد میں اضافہ ہوا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ عوام کا رجحان ٹی آر ایس کی طرف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت انتخابی منشور میں کئے گئے تمام وعدوں کی بہر صورت تکمیل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور تعلیم و روزگار حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ کسانوں اور زرعی شعبہ کیلئے پارٹی نے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے ان پر ترجیحی بنیادوں پر عمل کیا جائے گا۔ کیشو راؤ نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں انتخابات کے دوران دیگر جماعتوں نے دولت اور شراب کا بے دریغ استعمال کیا۔ انہوں نے اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس جرم میں ملوث قائدین کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے۔ کیشو راؤ نے سیما آندھرا قائدین پر اشتعال انگیز تقاریر کا الزام عائد کیا اور کہا کہ سیما آندھرا قائدین کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔کیشو راؤ نے گورنر اور الیکشن کمیشن سے مانگ کی کہ وہ اشتعال انگیز تقاریر میں ملوث افراد کے خلاف از خود کارروائی کرے۔انہوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس قومی سطح کی سیاست میں اپنی اہم حصہ داری کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ اس سلسلہ میں مختلف جماعتوں سے ابتدائی دور کی بات چیت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی ٹی آر ایس کا اہم مقصد ہے۔ تلنگانہ میں مخالف جماعتوں کی جانب سے رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے گئے لیکن عوام نے انہیں مسترد کردیا۔عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ٹی آر ایس نے تلنگانہ کے حصول کیلئے 14برسوں تک مسلسل جدوجہد کی لہذا ٹی آر ایس کی حکومت ہی تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بناسکتی ہے۔ عوام کانگریس اور تلگودیشم حکومتوں کی کارکردگی کو دیکھ چکے ہیں اور وہ اس مرتبہ ٹی آر ایس کو موقع فراہم کریں گے۔