وی وی پیاڈس کی گنتی تک یقین کرنا مشکل، سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے درخواست قبول
حیدرآباد۔24فروری(سیاست نیوز) انتخابات میں الکٹرانک ووٹنگ مشینو ںکی کارکردگی کے سلسلہ مںے شبہات میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ وی وی پیاٹ پر بھی اس وقت تک اعتماد نہیں کیا جا سکتا جب تک ان کی گنتی کو یقینی نہیں بنایاجائے گا۔ سپریم کورٹ میں گذشتہ دنوں داخل کی گئی درخواست مفاد عامہ میں ممبئی کے ایک وکیل نے الکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی پیاٹ کی کارکردگی کی تفصیلات اور ان کی تیاری اور سافٹ وئیر کی تفصیلات طلب کی تھیں جسے دینے سے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے انکار کردیا تھا لیکن اب جبکہ انہوں نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اس سلسلہ میں درخواست داخل کی ہے تو چیف جسٹس آف انڈیا نے اس درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا ہے اور فریقین کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ ملک میں تیزی سے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور وی وی پیاٹ پر عدم اعتماد کی لہر کو دیکھتے ہوئے داخل کی گئی اس درخواست کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا کو یہ ثابت کرناپڑے گا کہ واقعی الکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی پیاٹ محفوظ ہیں ۔ عوام میں پائے جانے والے رجحانات کا جائزہ لیا جائے تو عوام یہ کہنے لگے ہیں کہ جب وی وی پیاٹ کے پرنٹ نکل رہے ہیں تو انہیں شمارکئے بغیر کیوں چھوڑا جا رہاہے اور کہا جا رہا ہے کہ جن مقامات پر وی وی پیاٹ کو شمار کیا جا رہاہے ان مقامات پر نتائج میں تبدیلی بھی دیکھی جا رہی ہے اور ووٹوں کے اعداد وشمار میں بھی تبدیلی ریکارڈ کی جا نے لگی ہے جو کہ جمہوریت کیلئے خطرناک ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل کی جانے والی اس درخواست کے بعد عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ عوام میں موجود خدشات کو دور کرنا نہایت ضروری ہے اسی لئے درخواست گذار سے عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور وی وی پیاٹ کو محفوظ کرنے کے اقدامات اور ان میں کسی قسم کی تبدیلی نہ ہونے کے دلائل کی تفصیلات طلب کی ہیں اور اس درخواست کو سماعت کیلئے چیف جسٹس آف انڈیا کی ڈویژن بنچ کی جانب سے قبول کئے جانے اور فریقین کو نوٹس جاری کئے جانے کے بعد صورتحال مزید ابتر ہونے کا خدشہ ہے۔ ملک میں بہت جلد عام انتخابات ہونے والے ہیں اور اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے کسی بھی وقت اعلامیہ کی اجرائی کی توقع کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ان حالات میں اس درخواست کو سماعت کیلئے قبول کیا جانا عوام میںموجود الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے متعلق خدشات میں مزید اضافہ کا سبب ثابت ہوگا ۔ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی اور وی وی پیاٹ نظام میں دھاندلیوں کے سبب جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اس کا بہترین متبادل صرف بیالٹ پیپر نظام پر واپسی کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔