انا ہزارے کااحتجاج ،آج کجریوال کی شرکت

نئی دہلی ۔23 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) انا ہزارے جنھوں نے تین سال قبل اپنی مخالف کرپشن مہم کے ذریعہ اُس وقت کے یو پی اے حکومت کو دہلاڈالا تھا ، آج پھر ایک بار دارالحکومت واپس ہوئے تاکہ مودی حکومت کے لاگو کردہ اراضی آرڈیننس کے خلاف دو روزہ دھرنا منظم کیا جاسکے ، جب کہ انھوں نے موجودہ حکومت کو موافق کارپوریٹ اقدامات پر عمل درآمد کا مورد الزام ٹھہرایا ۔ اس مرتبہ خاص تبدیلی یہ ہے کہ سماجی جہد کار کے دھرنا پروگرام میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال بھی کل شامل ہوجائیں گے ۔ 77 سالہ گاندھیائی لیڈر نے آج جنترمنتر پر جو ایجی ٹیشنس کیلئے مختص مقام ہے ، یہ اعلان کیا کہ ملک بھر میں پدیاترا کے اختتام پر 3 تا 4 ماہ میں یہاں رام لیلا میدان سے جیل بھرو تحریک شروع کی جائے گی ۔ اراضی آرڈیننس پر شدید تنقید کرتے ہوئے ہزارے نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات کے دوران عوام سے ’’اچھے دن ‘‘ کا وعدہ کیا تھا لیکن اچھے دن تو صرف کارپوریٹ گھرانوں کیلئے آئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ یہ اراضیات پر غاصبانہ قبضہ ہے ۔ انگریز ایسا کیا کرتے تھے ۔ آج کی حکومت برطانوی راج سے کہیں بدتر ہے ۔ انگریزوں نے تک کسانوں سے اس قدر ناانصافی نہیں کی تھی ۔ گزشتہ سال ڈسمبر میں حکومت نے یہ آرڈیننس لاگو کرتے ہوئے قانون حصولیابی اراضی میں نمایاں تبدیلیاں کردیئے جن میں پانچ شعبہ جات پہلا صنعتی زونس ، پی پی پی پراجکٹس ، رورل انفراسٹرکچر ، کفایتی امکنہ اور دفاع کے استعمال کیلئے حصول اراضی کے ضمن میں منظوری کا فقرہ حذف کردینا شامل ہے ۔ کجریوال جنھوں نے انا ہزارے سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی عام آدمی پارٹی تشکیل دی ، انھوں نے آج گاندھیائی لیڈر سے لگ بھگ 2 سال کے وقفہ کے بعد ملاقات کی اور انھیں بتایا کہ وہ اس دھرنا پروگرام میں حصہ لینے کے خواہشمند ہے ، جو شاید کل دوپہر علامتی نوعیت کا احتجاج ہوگا۔ جہاں ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سیسوڈیہ اس سلسلے میں مختلف سوالات ٹال گئے کہ آیا کجریوال انا ہزارے کے ساتھ شہ نشین پر موجود ہوں گے ، لیکن اس تعلق سے ہزارے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ عام آدمی پارٹی کے قائدین کا احتجاجیوں کے ساتھ بیٹھنے کیلئے خیرمقدم کیا جائے گا ۔