پوسٹ مارٹم کئے بغیر تدفین ‘ بہیمانہ عصمت ریزی کے ملزم کے ملوث ہونے کا شبہ
اناؤ( یو پی ) ۔ 23اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) اناؤ کیس کے نئے سنسنی خیز موڑ میں جس میں ملزم بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگار ‘ ایک معصوم لڑکی کے بہیمانہ اجتماعی عصمت ریزی اور اس معصوم متاثرہ کے والد کی موت میں اصل سرغنہ اور ملوث پایا گیا ہے ۔ متاثرہ لڑکی کے خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ کلیدی ( عینی) شاہد کو جس کی گذشتہ ہفتہ موت ہوگئی تھی شبہ ہے کہ اسے زہر دیا گیا تھا ۔ کلیدی شاہد کی اچانک مشتبہ موت پر یونس کے چچا نے کہا کہ ’’ اس بات کا قوی امکانات ہیں کہ جیل میں محروس ( سازشی بی جے پی ) رکن اسمبلی نے اپنے حواریوں کے ذریعہ یونس ( کلیدی گواہ) کو زہر دیا ہوگا ۔ یونس کے چچا نے سی بی آئی سے مطالبہ کیا کہ جو اس کیس کی تحقیقات کررہی ہے ‘ یونس کی مدفون جسم کو قبر سے نکال کر اُس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تاکہ موت کی وجہ طشت ازبام ہوسکے ۔اس مرحلہ پر یونس کے چچا نے مزید وضاحت کی کہ میں ( چچا ) نے یونس کے خاندان سے اس پوسٹ مارٹم کیلئے ان سے باضابطہ اجازت حاصل کی ہے ۔ یونس کے چچا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ک متوفی یونس موت سے ایک دن پہلے 18 اگست کو صحت مند تھا ۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اسے عجلت میں دفنا دیا گیا ( جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ اسے زہر دیا گیا ) ۔ اس ضمن میں ہم نے اناؤ کے ایس پی ہریش کمار کو درخواست دی ہے جس میں پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ جبکہ ملکھی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ بیماری کی وجہ سے کلیدی گواہ یونس کی موت ہوئی ہے ‘ درآنحالیکہ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے دن وہ اچانک بیمار ہوا اور اسپتال لے جانے سے پہلے ہی اندرون ایک گھنٹہ وہ فوت ہوگیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے افراد خاندان نے سی بی آئی یا مقامی پولیس کو اطلاع دیئے بغیر ہی اس کی تدفین کردی ۔ واضح رہے کہ کلیدی گواہ یونس کی ایک گروسری ( کرانہ ) دکان تھی جہاں مذکورہ گاؤں کے افراد رہتے تھے ۔ ذرائع کے مطابق یونس ’’کلیدی گواہ ‘‘ متاثرہ لڑکی کے والد پر جسمانی حملہ جو ملزم بی جے پی اسمبلی سینگار کے بھائی اتل سنگھ سینگار اور اس کے جرم میںمعاونین نے کیا تھا کو بری طرح مارا پیٹا تھا جس کے نتیجہ میں اُس کو اندرونی و بیرونی دونوں لحاظ سے اس کے بوڑھے جسم پر کاری ضرب ثابت ہوئے اور ’’ پولیس حراست ‘‘ میں اس کی اندوہناک موت واقع ہوگئی ۔ ملزم بی جے پی رکن اسمبلی سینگار نے جس پر متاثرہ لڑکی نے اس کی اجتماعی انسانیت سوز عصمت ریزی اور اس کے والد کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا ‘ وہ اپریل سے جیل میں محروس ہے ۔ متاثرہ لڑکی کے خاندان نے الزام لگایا کہ ملزم بی جے پی رکن اسمبلی کے معاونین جرم اُسے ‘ اس کے خاندان اور دیہاتیوں کو سی بی آئی سے دور رہنے کیلئے دھمکا رہے تھے ۔ اس کیس کو جلد سے جلد خارج کروانے کیلئے متاثرہ معصوم لڑکی کے خاندان نے الزام لگایا کہ ملزم رکن اسمبلی اپنی جسمانی طاقت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے گواہوں کو دھمکاتے ہوئے منحرف ہونے کیلئے مقدمہ کے دوران دباؤ ڈال رہے تھے تاکہ ملزم بی جے پی رکن اسمبلی اس کیس سے بری ہوسکے ۔