مظفر نگر 11ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) یو پی پولیس کے لئے ایک پریشان کن اقدام کرتے ہوئے عدالت نے آج صدر بی جے پی امیت شاہ کے خلاف ان کی مبینہ نفرت انگیز تقریر کی بنیاد پر فرد جرم کا از خود نوٹ لینے سے انکار کرتے ہوئے اسے پولیس کو واپس کردیا۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ سندر لعل نے فرد جرم کا از خود نوٹ لینے سے انکار کردیا۔ کیونکہ پولیس نے قانون تعزیرات جرائم کی دفعہ 173(2)کی گنجائشوں پر عمل نہیں کیا ہے جن کے تحت انہوں نے فرد جرم عدالت میں داخل کرنے سے پہلے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے نہ تو وارنٹ حاصل کیا اور نہ ملزم کے خلاف مذکورہ دفعہ کی گنجائشوں کے تحت ضبطی کی کارروائی کی تھی ۔ فرد جرم کو غلطیاں دور کرنے کیلئے واپس کرنے کیلئے عدالت نے کہا کہ پولیس قانون تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت فرد جرم عائد نہیں کرسکتی کیونکہ اس کیلئے ایک خانگی شکایت متعلقہ عہدیدارکی جانب سے ضروری ہے جس نے امتناعی احکام جاری کئے تھے جن کی خلاف ورزی کی گئی ۔ امیت شاہ پر کل پولیس نے لوک سبھا انتخابات کیلئے انتخابی مہم کے دوران مبینہ نفرت انگیز تقریر کرنے پر فرد جرم عائد کیا تھا ۔ 49 سالہ امیت شاہ کے خلاف ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ منوج سدھو کے اجلاس پر داخل کیا گیا تھا۔ فرد جرم قانون تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت عائد کیا گیا تھا جس میں دو مختلف فرقوں کے درمیان مذہب ،نسل ،مقام پیدائش وغیرہ کی بنیاد پر نفرت پیدا کرنا تھا۔