صدربہوجن سماج وادی پارٹی ‘ سابق چیف منسٹر یو پی مایا وتی کا بیان
لکھنو۔3جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) صدر بی جے پی امیت شاہ پر جوابی تنقید کرتے ہوئے صدر بی ایس پی و سابق چیف منسٹر یو پی مایاوتی نے اُن کے تبصروں کو ’’ بچکانہ ‘‘ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات سے پہلے اس قسم کے تبصرے بی جے پی کی اعصاب زدگی کا ثبوت ہے ۔ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے قومی صدر بی جے پی امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ یو پی میں صدر راج نافذ کردیتی تاکہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر بنانے کا اس کا تیقن پورا ہوجاتا ۔ اُس نے اس کے بجائے اپنے تیقن کی تکمیل کرنے سے قاصر رہنے پسند کیا ۔ حالانکہ یہ اس کی دستوری ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کے دائرہ کار میں مسلسل اضافہ سے بی جے پی اعصاب زدہ ہوگئی ہے اور اتنی زیادہ اعصاب زدہ ہے کہ صدر امیت شاہ بچکانہ تبصرے یوپی کی نظم و قانون کی صورتحال کے بارے میں کررہے ہیں لیکن کوئی کارروائی کرنے سے گریز ـکرتے ہیں ۔ مایاوتی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں ۔ یہ مایاوتی کی چوتھی پریس کانفرنس تھی جو گذشتہ 15دن کے اندر مایاوتی مخاطب کررہی تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو حکومت جرائم پر قابو پانے سے قاصر ہے ۔ امیت شاہ نے کہا تھا کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ریاست کے دائرہ کار میں شامل ہے ۔ صدر امریکہ بارک اوباما کا یہ فرض نہیں کہ وہ یہاں کی صورتحال کو بہتر بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کہنا چاہتے ہیں کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت اپنی دستوری ذمہ داری پوری کرنے سے قاصر رہی ہے ۔ مایاوتی نے کہا کہ شاہ کا تبصرہ نہ صرف بچکانہ بلکہ غیرذمہ دارانہ ہے ۔ انہوں نے صدر بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ برسراقتدار سماج وادی پارٹی کے ساتھ بھی گٹھ جوڑ کئے ہوئے ہیں اور اہم اپوزیشن بی ایس پی ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے جو آئندہ سال مقرر ہے تیاری کررہی ہے ۔ سلسلہ وار حالیہ اجلاسوں میں جو یو پی میں منعقد ہوئے اسمبلی انتخابات 2017ء سے پہلے صدر بی جے پی امیت شاہ نے اور بی ایس پی نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ یو پی اے حکومت کی مرکز میں 10سال تک تائید کرتی رہی ہیں ۔