امیت شاہ کو زیڈ پلس سیکوریٹی

نئی دہلی ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی جنرل سکریٹری امیت شاہ کو زیڈ پلس سیکوریٹی فراہم کی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے انہیں لاحق سیکوریٹی خطرات کی بناء یہ فیصلہ کیا ہے۔ امیت شاہ جو وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی ہیں، 24 گھنٹے پیرا ملٹری سی آر پی ایف کمانڈوز کے سیکوریٹی حصار میں رہیں گے۔ اس کے علاوہ ان کی رہائش گاہ پر مسلح گارڈز متعین کئے جائیں گے۔ ملک میں جہاں بھی وہ سفر کریں انہیں اعلیٰ سطح کی سیکوریٹی فراہم ہوگی۔ بی جے پی لیڈر جنہوں نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اترپردیش میں پارٹی کو تاریخی کامیابی دلائی، انہیں اب تک گجرات پولیس کی سیکوریٹی حاصل تھی۔

امیت شاہ کی درخواست ملتوی
ممبئی۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی عدالت نے آج بی جے پی قائد امیت شاہ کیخلاف مقدمات خارج کردینے کی درخواست کی سماعت ملتوی کردی۔ یہ درخواست سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجا پتی کے فرضی انکاؤنٹرس مقدمات کے بارے میں تھی۔ درخواست کی سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔ نئے جج بی ایچ لویا جن کے اجلاس پر آج مقدمہ پیش کیا گیا تھا، اس کی سماعت ملتوی کردی۔ دریں اثناء امکان ہے کہ امیت شاہ 4 جولائی کو باقاعدہ سماعت کے لئے عدالت کے اجلاس پر پیش ہوں گے۔ یہ بھی نوٹ کیا جاسکتا ہے کہ سابق جج جے ٹی اُتپت کا 25 جون کو پونے تبادلہ کردیا گیا ہے۔

۳عدالت نے 9 مئی کو امیت شاہ اور دیگر ملزمین کے سمن جاری کئے تھے۔
یہ مقدمہ گجرات سے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کو منتقل کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے امیت شاہ اور دیگر ملزمین بشمول کئی پولیس عہدیداروں کو اس مقدمہ کے سلسلے میں گزشتہ ستمبر میں سمن جاری کئے تھے۔ سی بی آئی کے بموجب گیانگسٹر سہراب الدین شیخ جو مبینہ طور پر پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے روابط رکھتا تھا اور اس کی بیوی کوثر بی کو گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے حیدرآباد سے مہاراشٹرا کے علاقہ سانگلی کے سفر کے دوران اغوا کرلیا تھا اور نومبر 2005ء میں گاندھی نگر کے قریب ان کا مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیا گیا تھا۔

کرنل پروہت کا مودی کو مکتوب
نئی دہلی۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مالیگاؤں دھماکوں کے ملزم لیفٹننٹ کرنل شریکانت پروہت نے وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہیکہ ان کے خلاف تقریباً 6 سال قدیم مقدمہ ’’فرضی‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا اے ٹی ایس نے یہ جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے جس کی وجہ سے وہ گذشتہ 5 سال 7 ماہ سے جیل میں ہے۔ اس مقدمہ کے بارے میں نتیجہ پر پہنچنا تو درکنار اب تک سماعت بھی شروع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف درج مقدمہ فرضی نوعیت کا ہے اور سرکاری طور پر جمع شواہد کی بنیاد پر انہیں نشانہ بنایاجارہا ہے۔ انہوں نے مقدمہ کی عاجلانہ سماعت یقینی بنانے کی اپیل کی۔