امن چوکھٹے کیلئے نتن یاہو کی تائید کا صدر امریکہ کا مطالبہ

واشنگٹن 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )صدر امریکہ بارک اوباما نے آج بنجامن نیتن یاہو کو ترغیب دینے کی کوشش کی کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ قطعی امن مذاکرات کیلئے امریکی چوکھٹے کو قبول کریں لیکن وزیر اعظم اسرائیل نے عہد کیا کہ وہ تمام قسم کے ’’دباؤ‘‘ کی مزاحمت کریں گے۔ اوباما اور نیتن یاہو ایرانی نیو کلیئر سفارتکاری کے موضوع پر بھی بات چیت کریں گے لیکن امکان ہے کہ اسرائیل کی جانب سے عبوری معاہدہ کی خلاف ورزی کے بعد مختلف انداز فکر سامنے آئیں گے ۔ ایران گذشتہ سال ایک معاہدہ کرچکا ہے غیر معمولی طور پر نیتن یاہو امریکی مرکز توجہ نہیں ہے قبل ازیں جب بھی وہ وائیٹ ہاوز کا دورہ کرتے ہوئے اوباما کے ساتھ ان کی نا اتفاقیاں برسر عام آجایا کرتی تھیں ۔ اوباما فی الحال یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور یہ سرد جنگ کے اختتام کے بعد پہلا بڑا بحران ہے۔ کل صدر امریکہ اپنے دفتر میں نیتن یاہو سے بات چیت کریں گے اور ان پر دباؤ ڈالیں گے فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کے قطعی مرحلہ میں وہ امریکی چوکھٹے سے اتفاق کرلیں۔یہ چوکھٹا وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے پیش کیا ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان قطعی معاہدہ کیلئے امریکہ نے 29 مارچ کی قطعی آخری مہلت مقرر کی تھی لیکن چوکھٹے کے بارے میں اتفاق رائے نہ ہونے پر سفارتکاری میں توسیع کی گ