امن و ضبط کی صورتحال پر اپوزیشن کے الزامات مسترد

قمار بازی کے خاتمہ کے لیے اقدامات ، تلنگانہ کونسل میں ہریش راؤ کابیان
حیدرآباد ۔ یکم  اکتوبر (سیاست نیوز) ریاستی وزیر امور مقننہ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے آج تلنگانہ قانون ساز کونسل میں شہر میں امن و ضبط کی صورتحال پر جاری مباحث کے دوران اپوزیشن کی جانب سے عائد کئے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن قائدین پولیس کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں جبکہ حکومت نے شہر میں نظم و ضبط کی برقراری کیلئے پولیس کو آزادانہ خدمات کی انجام  دہی کا موقع فراہم کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس حکومت نے ریاست میں قمار بازی کے خاتمہ کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں جس میں پولیس کو غیر قانونی سرگرمیوں سے نمٹنے کی مکمل آزادی فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ پولیس کے عہدیدار اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں ، ان پر اس طرح کے الزامات عائد کیا جانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے رکن قانون ساز کونسل مسٹر ایم ایس پربھاکر سے مطالبہ کیا کہ وہ ان الزامات پر معذرت خواہی کریں یا پھر الفاظ کو ریکارڈ سے حذف کیاجائے ۔ قبل ازیں مسٹر پربھاکر نے بتایا تھا کہ محکمہ پولیس کے ملازمین اپنے فون پر قمار بازی اور کھیلوں میں مصروف ہیں جس پر برسر اقتدار جماعت کی جانب سے سخت اعتراض کیا گیا لیکن مسٹر پربھاکر نے کہا کہ مذکورہ بیان پر معذرت خواہی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ خود پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس سلسلہ میں بیان جاری کیا تھا۔ صدرنشین قانون ساز کونسل مسٹر سوامی گوڑ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ الزامات ریکارڈ کو حذف کرنے کے متعلق عہدیدار کے بیان کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے گی۔ ریاستی وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے ایوان کو واقف کروایا کہ محکمہ پولیس کے عہدیداروں کو اپنے ذاتی فون ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہے اور انہیں سرکاری طور پر فراہم کردہ سیل فون کا استعمال کرنا ہوتا ہے ۔ ا نہوں نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا جبکہ اپوزیشن نے مذکورہ خبروںکی اشاعت اور نشریات کا حوالہ دیا۔ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے عالمی معیار کے اقدامات و منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ پولیس ویان پر سی سی کیمروں کی تنصیب کے علاوہ رہا شدہ قیدیوں کی نقل و حرکت پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے ۔ انہوں نے موثر پٹرولنگ اور پولیسنگ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قوانین میں مناسب ترمیم کا بھی منصوبہ ہے تاکہ کمانڈ اینڈ کنٹرول کے اقدامات کئے جاسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں جرائم کی شرح نہایت کم ہے اور بڑی حد تک قابو میں ہے۔