مارچ سے مغربی ایشیاء کا 9 واں دورہ، ٹھوس پیشرفت کا ادعا، تفصیلات کے انکشاف سے انکار
واشنگٹن۔ 29؍دسمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا یوم سال نو کے موقع پر دورہ کریں گے تاکہ امن مذاکرات کے احیاء کے لئے دباؤ ڈالا جاسکے اور برسوں پرانے علاسائی تنازعہ کا پائیدار حل تلاش کیا جاسکے۔ یکم جنوری 2014ء کو وزیر خارجہ امریکہ جان کیری یروشلم کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو سے اور صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس سے علی الترتیب تل ابیب اور رملہ میں ملاقاتیں کریں گے۔ دفتر خارجہ امریکہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں وہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جاری مذاکرات کے قطعی موقف اور دیگر مسائل پر تبادلۂ خیال کریں گے۔ کل بیان جاری کرتے ہوئے جین ساکی نے کہا کہ
جان کیری دونوں فریقین پر اپریل کی قطعی آخری مہلت سے قبل امن معاہدہ طئے کرلینے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ جاریہ سال جولائی میں دونوں فریقین کے درمیان اندرون 9 ماہ معاہدہ طئے کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ راست مذاکرات کا آغاز جاریہ سال جولائی میں ہوا تھا، جس کا مقصد اندرون 9 ماہ قطعی معاہدہ کا تعین ہے۔ مجوزہ دورہ جان کیری کا اس علاقہ کا 9 واں دورہ ہوگا۔ سب سے پہلے انھوں نے مارچ میں اور تازہ ترین دورہ جو ایک ہفتہ طویل تھا، 11 دسمبر 2013ء کو کیا تھا۔ طویل عرصے تک ایسی کوئی اطلاع نہیں مل سکی کہ جان کیری کتنے دن مغربی ایشیاء میں قیام کریں گے۔ جان کیری نے حال ہی میں پُرزور انداز میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل۔ فلسطین امن مذاکرات میں ٹھوس پیشرفت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تاہم تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ اس سے جاری امن مذاکرات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ شخصی طور پر ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ انتہائی مشکل مسائل کی ساخت کا آغاز ہوچکا ہے۔ وہ اے بی سی ٹی وی کو 15 دسمبر کو انٹرویو دے رہے تھے۔