ڈیرہ اسماعیل خان، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کی سرحد کے قریب پاکستان کے پہاڑی علاقے میں حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے پر آج ایک مشتبہ امریکی ڈرون کے حملے میں چار دہشت گرد مارے گئے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے ۔ پاکستانی خفیہ محکمہ کے دو افسران اور ایک مقامی سرکاری اہلکار نے بتایا کہ بغیر پائلٹ کے طیارے سے حقانی نیٹ ورک کے سب سے اعلی کمانڈر کے علاقے میں رہائشی عمارت پر دو میزائل داغے گئے ۔ اس سے پہلے مقامی لوگوں نے کرم ایجنسی کے بالائی علاقے میں دھماکے کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے بتایاکہ بعد میں مخبروں سے پتہ چلا کہ ایک امریکی ڈرون نے حقانی دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ حکام نے معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ مرنے والوں میں حقانی نیٹ ورک کا مذکورہ کمانڈر بھی شامل ہے یا نہیں۔ اگر آج کے حملے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان کے اندر یہ چوتھا امریکی حملہ ہوگا۔ مسٹر ٹرمپ کا پاکستانی دہشت گردوں کے تئیں سخت موقف اپنانا افغان جنگ کے تعلق سے نئی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ دراصل حقانی نیٹ ورک پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں کام کرنے والے امریکی قیادت کے ناٹو کے افواج پر اکثر حملہ کرتا رہا ہے ۔ تاہم، پاکستان نے ایسے الزامات سے صاف انکار کیا ہے اور اس کے برعکس افغانستان پر ان دہشت گردوں کو تحفظ دینے کا الزام لگایا ہے جو پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔