امریکی ڈرون حملہ اور پاکستانی فضائیہ کی بمباری، 50 ہلاک

پشاور ۔16 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملے میں کم از کم پندرہ مشتبہ عسکریت پسندوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ دریں اثناء پاکستان نے بھی مزید پینتیس طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ شمالی وزیرستان کے مرکزی مقام میران شاہ میں ایک سکیورٹی اہلکار کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ایک امریکی ڈرون طیارے سے دو میزائل فائر کیے گئے اور یہ حملہ دتہ خیل کے علاقے زوئی سیدگی کے مقام پر کیا گیا۔ اس اہلکار کے مطابق اس حملے میں تیرہ مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ پاکستانی حکام نے بتایا کہ میران شاہ اور

میر علی میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں طالبان دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ ایک دوسرے اہلکار کا بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ اس حملے میں شاید 20 عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جن میں سے بارہ غیرملکی تھے۔ اطلاعات کے مطابق یہ غیر ملکی باشندے مبینہ طور پر ازبک تھے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق طالبان کے خفیہ ٹھکانے کو منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب صبح دو بجے کے قریب نشانہ بنایا گیا اور حملے کے وقت وہاں عسکریت پسندوں کا ایک اہم اجلاس جاری تھا۔ جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ گزشتہ شب امریکی ڈرون طیارے نے طالبان کے ایک کمپاؤنڈ کے علاوہ ایک گاڑی کو بھی نشانہ بنایا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ رواں ماہ اسی علاقے میں ہونے والا یہ دوسرا اور اس سال اب تک پاکستانی سرزمین پر پانچواں امریکی ڈرون حملہ تھا۔