امریکی پابندیوں کے بعد ایران کو اربوں ڈالرس کے نقصان کا خدشہ

نیویارک ،تہران۔26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزارت خارجہ کے پالیسی مشیر اور ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی برائن ہوک نے کہا ہے کہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں نے ایرانی حکومت کو تیل کی مد میں دس ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدنی سے محروم کر دیا ہے۔ واشنگٹن نے چنددن قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے تمام تر چھوٹ اور استثنی ٰ کا سلسلہ ختم کر دے گا۔ اس نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مئی کے آغاز کے ساتھ ہی تہران سے اپنی درآمدات کو روک دیں یا پھر سخت حالات کا سامنا کرنے تیار ہوجائیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ان کا ملک ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر تک لانے کے لئے کام کرے گا۔ واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ واشنگٹن اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی منڈی میں تیل کی سربراہی پوری کرنے کوششیں کر رہا ہے تاکہ ایرانی تیل پر پابندی کے بعد عالمی منڈی میں عدم توازن پیدا نہ ہو۔ انہوں نے ایک بار پھر ایران پر تیل کے ذریعہ حاصل ہونے والی آمدنی کو دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ مائیک پومپیو کے بموجب ہمارا ہدف قانون سے ماورا ایرانی نظام حکومت کو تیل کی آمدنی سے محروم کرنا ہے۔ بعد ازاں وہائٹ ہاؤس میں اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کا تیل درآمد کرنے والے ممالک کے لیے چھوٹ ختم کرنے کے فیصلے سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔ تیل کی منڈیاں مستحکم ہیں اور تیل وافر مقدار میں مہیا ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ 2مئی سے اْن تمام ممالک کو ایران سے تیل کی خریداری مکمل طور پر روک دینی ہو گی جن کو اس وقت امریکی پابندیوں سے چْھوٹ حاصل ہے۔