درخواست گذار کے ساتھ امتیازی سلوک کی تردید ، مسز مشل تھورین بانڈ امریکی اسسٹنٹ سکریٹری سفارتی امور کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔26اگسٹ ( سیاست نیوز ) امریکی ویزا کی اجرائی میں کسی درخوست گذار کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا بلکہ قونصل عہدیدار درخواست گذار کی جانب سے داخل کردہ دستاویزات اور سفر کی وجوہات کی بنیاد پر ویزا کی اجرائی کا فیصلہ کرتے ہیں۔ مسز مشل تھورین بانڈامریکی اسسٹنٹ سیکریٹری برائیسفارتی امور نے آج حیدرآباد میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بات بتائی۔ مسز مشل بانڈ نے بتایا کہ گذشتہ 5 برسوں کے دوران ہندستانی تجار و سیاحوں کو ویزوں کی اجرائی میں81فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر ہندستانی نوجوان سر فہرست ہیں جو امریکی ویزا برائے خدمات حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ مسز بانڈ کے بموجب امریکہ نے سال گذشتہ جو جملہ H-1Bویزے جاری کئے ہیں ان میں 72فیصد ہندستانی ہیں جنہوں نے یہ ویزے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طویل مدتی تجارتی Lویزا جو امریکہ نے جاری کئے ہیں ان میں 30فیصد ہندستانیوں نے طویل مدتی تجارتی ویزے حاصل کئے ہیں۔ مسز مشل تھورین بانڈ نے بتایا کہ امریکی قونصل خانہ متعینہ حیدرآباد عالمی سطح پر موجود 200سے زائد قونصل خانوں میں 5ویں نمبر پر ہے جہاں سے سب سے زیادہ طلبہ کو ویزے جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ اور ہندستان کے تجارتی‘ ثقافتی‘ تعلیمی تعلقات کے ساتھ ساتھ سیاحتی تعلقات میں بھی زبردست استحکام ہونے لگا ہے اور امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے بیرونی طلبہ میں ہندستانی طلبہ کی تعداد 1لاکھ 32ہزار سے متجاوز کر چکی ہے۔ جو کہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے بیرونی طلبہ میں تعداد کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر آتے ہیں۔ مسز مشل بانڈ نے بتایا کہ سال گذشتہ ہندستان سے 60000طلبہ کو ویزے جاری کئے گئے جن میں حیدرآبادمیں موجود قونصل خانہ سے سب سے زیادہ ویزوں کی اجرائی عمل میں آئی ہے۔ مستقبل قریب میں امریکہ میں متوقع سیاسی تبدیلیوں کے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ اقتدار کی تبدیلیاں پالیسیوں یا خارجی تعلقات پر فوری طور پر اثر انداز نہیں ہوتی بلکہ امریکہ ہندستان سے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ ہندستانی تجارتی برادری کے علاوہ سیاحوں کو امریکہ کی سمت راغب کرنے کیلئے ملک بھر میں قونصل خانہ کے عہدیدار سرگرم عمل ہیں اور تجارتی برادری کی رہنمائی بھی کی جا رہی ہے۔ مشل بانڈ نے جاریہ سال ماہ جون میں ہوئی اوباما ۔ مودی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ دونوں سربراہان مملکت نے سال 2017تک امریکہ کو ہندستانی عوام کے پسندیدہ سیاحتی مرکز کے طور پر ویزا پالیسی تیار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ مشل بانڈ نے کہا کہ تجارتی و سیاحتی فروغ کے ساتھ طلبہ کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ خوش آئند بات ہے۔انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر قونصل خانوں اور امریکی مشن و سفارتخانوں کی سرگرمیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران خدمات میں 82فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔مشل بانڈ نے بتایا کہ امریکی محکمۂ خارجہ کے شعبۂ سفارتی امور کی جانب سے ہند۔امریکہ عوام سے عوام کے تعلقات میں استحکام کیلئے کوششیں جاری ہیں جس کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں اور مسافرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا وہ حیدرآباد میں کافی اداروں کے ذمہ داران سے ملاقات کی ہے علاوہ ازیں حیدرآباد میں موجود گوگل کے مرکز کا بھی مشاہدہ کیا۔