جاریہ ماہ کی ابتداء میں ہی ٹرمپ نے کہاکہ تھاکہ’’ قطر کی قوم بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو فنڈز فراہم کرنے کا غیر معمولی اور تاریخی کام کررہی ہے
دوحہ:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے قطر پر’’ دہشت گردوں کوامداد فراہم ‘‘ کرنے والا ملک کا الزام عائد کرنے کے کچھ دن بعد امریکہ نے دو فوجی بیڑے دوحہ کو روانہ کئے تاکہ قطری عمیری بحری فوج کے ساتھ مشترکہ مشق کی جاسکے۔
مشرقی وسطی میں قطر امریکی فوج کا سب سے بڑا اڈہ کی میزبانی کرتا ہے جس میں11000ٹروپس یا تومتعین ہیں یا پھر العودید ہوائی اڈے کو تفویض کئے گئے ہیں۔ ایک سو سے زیادہ ائیرکرافٹ یہاں سے اپریٹ کئے جاتے ہیں۔چہارشنبہ کے روز ہی قطر نے امریکہ کے ساتھ ایف۔15طیاروں کی خریدی کے لئے بارہ بلین ڈالرس کے معاہدے پر دستخط کی ہے۔ اسی روز قطر نیوز ایجنسی( کیو این اے) نے بحری بیڑوں کی آمد کے متعلق اطلاع دی۔
کیواین اے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں قطری وزیر دفاع خالد ال عطیہ اور ان کے امریکی ہم منصب جیم ماٹس نے ائیرکرافٹ کی خریدی کو مکمل کیا۔محکمہ دفاع نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ خریدی سے قطر کی رونق میں صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور سکیورٹی تعاون بھی بڑے گامتحدہ امریکہ اور قطر کے باہمی تعلقات کو بھی تقویت ملے گی‘‘۔
جنگی بیڑوں کی دوحہ آمد پر یہ بات اب تک صاف نہیں ہوئی ہے کہ یہ گلف کشیدگی سے قبل لیاگیا فیصلہ ہے یا پھر پنٹگان کی جانب سے مدد کا اشارہ ہے۔
مصلح گروپس اور ایران کی مدد کے الزام کے بعد سعودی عربیہ ‘ متحدہ عرب امارات‘ بحرین اور دیگر مملک کے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلے جبکہ قطر اس پر لگائے گئے الزامات کی تردید کررہا ہے۔ریاض سے قطر سے منسلک سرحد کو بند کردیا اور امارات نے بھی اس طرح کام کیا۔
سعودی عرب کے بشمول ‘ یواے ای اور دیگر ممالک کے قطر کے ہوائی جہازوں کی آمد پر بھی امتناع عائد کردیا ۔