کمپنیاں 53فیصدرازوں کے سرقہ سے متاثر ‘ 95فیصد ملازمین کے غیر ملکیوں سے روابط ‘ قومی سلامتی بھی خطرہ میں
واشنگٹن۔26جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی کمپنیوں کی اکثریت کو چین سے ابھرنے والی کمپنیوں سے شدید خطرہ لاحق ہے جس کی حد تقریباً 53فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔ ایف بی آئی کے شعبہ سراغ رسانی کی تحقیقات کے بموجب اُس کے صدر نشین رینڈل کول مین نے کہا کہ معاشی خطرہ میں 53فیصد اضافہ ہوچکاہے ۔ تجارتی راز سرقہ کئے جارہے ہیں جن کی وجہ سے گذشتہ ایک سال میں امریکہ کو کھربوں ڈالر مالیتی نقصان پہنچ چکا ہے ۔ کول مین نے ایک تازہ ترین پریس کانفرنس میں کہا کہ سرکاری کارپوریٹ اداروں کے تجارتی رازوں کا چین کی جانب سے سرقہ مسائل کی بنیاد ہے ۔ کول مین نے کہا کہ چین کو سب سے زیادہ خطرہ چین کی کمپنیوں سے ہے ۔ انہوں نے بڑے سیاسی اداروں کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ڈیوپونٹ اور لاگ ہیٹ مارٹن اور والس پار کو سرقہ کا نشانہ بنایا گیا ہے جنہوں نے اپنے تحفظ کیلئے ایف بی آئی سے ربط پیدا کیا ۔ اس بڑھتے ہوئے خطرہ کو اُجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی نے ایک ملک گیر مہم شروع کی ہے جس کا مقصد شعبہ صنعت کے قائدین کو اس خطرہ کے بارے میں خبردار کرنا ہے
جو غیر ملکی کمپنیوں سے اس شعبہ کو لاحق ہے ۔ ایف بی آئی اس خطرہ کو صرف امریکہ کی معاشی خوشحالی کیلئے خطرہ نہیں سمجھتا بلکہ اس کے خیال میں یہ جسمانی صیانت کا بھی مسئلہ ہے ۔ معاشی صیانت قومی صیانت ہے ۔ بل ایوانینا صدر شعبہ قومی محکمہ سراغ رسانی و صیانتی مرکز کی سربراہ نے کہا کہ اُن کے محکمہ کے ایجنٹوں میں سے ایک نے الزام عائد کیا ہے کہ کارپوریشنس کو خطرہ درپیش ہے ۔ کئی طریقے استعمال کئے جارہے ہیں تاکہ ان دہشت گردوں کا پتہ چلایا جاسکے ۔ 165 خانگی کمپنیوں میں سے تقریباً نصف نے ایک سروے میں شرکت کی جو ایف بی آئی کی جانب سے کروایا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ معاشی دھماکہ کے یا تجارتی رازوں کے سرقہ کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ حکومت چین کے ساتھ ربط رکھنے والے افراد کی تعداد 95فیصد ہے ۔ سب سے زیادہ اندیشہ حساس صنعتی رازوں کے سرقہ کا ہے جو داخلی خطرہ ہے ۔ کمپنیوں کے ملازمین کے غیر ملکی ایجنٹوں سے روابط قائم ہے جو بھاری رقموں کے معاوضہ میں تجارتی راز فراہم کرتے ہیں ۔ ایف بی آئی ایسی کوششوں کو ناکام بنانا چاہتا ہے
لیکن ای میل یا دوسرے ذرائع سے روابط ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بالکل جائز ہے لیکن حقیقت میں ان پیغامات کا وہ مقصد نہیں ہوتا جو ظاہر ہوتا ہے ۔ ان پیغامات کو حاصل کرنے والے ان کا خفیہ مطلب اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔ سماجی ذرائع ابلاغ اور ویب سائٹس کے بھی اس میں ملوث ہونے کا اندیشہ ہے اور ایسے ملازمین کی تلاش جاری ہے جن کے تعلقات بیرونی افراد سے ہے ۔ حکومت چین معاشی حملہ میں نمایاں کردار ادا کررہی ہے ۔ ایونینا نے کہا کہ اُن کا دائرہ کار صرف سطحی نہیں ہے ۔ صرف ایک کمپنی یا اس کے افراد یا اداروں کو ہمیشہ رازوں کے سرقہ کا نشانہ بنایا جاتا ۔ فوجی ٹکنالوجی اور فوجی رازوں کا بھی سرقہ کیا جارہا ہے ۔ چنانچہ قومی صیانت کیلئے بھی خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اس طرح چین امریکہ کے خلاف دو رخی جنگ کررہا ہے ۔ ڈین چیپل نے جو ایف بی آئی کے سراغ رسانی شعبہ کے ایک حصہ کے سربراہ ہیں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فوجی رازوں کو ایسے سرقہ سے بچایا جائے کیونکہ اس قسم کے واقعات روزآنہ پیش آرہے ہیں ۔