قونصل میں طلبہ کیلئے یوم ویزا کا انعقاد، طلبہ سے تاثرات کا حصول، جیمی فاؤس قونصل چیف متعینہ حیدرآباد کا خطاب
حیدرآباد 28 مئی (سیاست نیوز) امریکی قونصل خانہ حیدرآباد میں آج طلبہ کے لئے یوم ویزا منعقد کیا گیا اور امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے حاصل کرنے والے طلبہ کو ویزوں کی اجرائی عمل میں آئی۔ اس موقع پر امریکی قونصل جنرل متعینہ حیدرآباد مسٹر میک مولینس نے طلبہ کو پاسپورٹس حوالے کئے۔ مسٹر جیمی فاؤس قونصل چیف متعینہ حیدرآباد مسٹر مانوؤ جین نان ایمگرینٹ ویزا سیکشن چیف کے علاوہ مسٹر گردت سنگھ اسسٹنٹ پبلک افیرس آفیسر و دیگر موجود تھے۔ امریکہ میں حصول علم کے مواقع اور ویزوں کے حصول کے سلسلہ میں طلبہ نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ اُنھیں داخلہ حاصل ہونے کے بعد ویزا کے حصول میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی۔ قونصل جنرل میک مولینس نے اِس موقع پر ویزا حاصل کرنے والے طلبہ سے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اُنھیں امریکہ میں حصول علم کا موقع میسر آیا ہے اور امریکہ میں اُنھیں کئی مواقع حاصل ہونے کے امکانات ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ ہندوستانی طلبہ امریکہ میں بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے داخلے حاصل کررہے ہیں۔ مسٹر جیمی فاؤس نے بتایا کہ جاریہ سال 21 ہزار طلبہ کو ویزے جاری کئے گئے ہیں جبکہ 90 ہزار ویزے ہندوستان بھر میں موجود قونصل خانے و سفارت خانہ سے جاری کئے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ جملہ درخواست گذاروں میں تقریباً 80 فیصد درخواست گذاروں کو ویزوں کی اجرائی عمل میں آرہی ہے۔ حیدرآبادی قونصل خانہ سے جاری 21 ہزار ویزوں میں آندھراپردیش، تلنگانہ اور اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ ہیں۔ گزشتہ برس کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ جاریہ سال ویزوں کی اجرائی و درخواستوں کے ادخال میں 145 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اُنھوں نے مزید بتایا کہ طلبہ کو داخلوں کے حصول سے قبل یو ایس ۔ انڈیا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعہ رہنمائی حاصل کرلینی چاہئے تاکہ کسی قسم کی دھوکہ دہی کا شکار نہ ہوں۔ مسٹر مانوؤ جین نے بتایا کہ ویزا انٹرویو کے دوران پوچھے گئے سوالات کا صحیح صحیح جواب دینے کی صورت میں ویزا درخواست مسترد ہونے کے بہت کم وجوہات ہوتی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ویزا انٹرویو کے دوران دروغ گوئی سے کام لینے کے سبب بیشتر درخواستیں مسترد ہوتی ہیں۔ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے مسٹر راجیو چلاکا نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہاکہ جو نوجوان امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے جارہے ہیں اُنھیں تعلیم اور محنت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جبکہ بعض وقت ایسا ہوتا ہے کہ نوجوان امریکہ پہونچتے ہی خود کو آزاد تصور کرنے لگتے ہیں۔ ایسا کرنے سے اِن کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے۔ اُنھوں نے مشورہ دیا کہ امریکہ میں حصول علم کے لئے جانے والے نوجوانوں کو امریکی قوانین سے واقفیت حاصل کرلینی چاہئے۔ مسز سچترا رگھوناتھن نے جوکہ امریکہ میں تعلیم حاصل کررہی ہیں، بتایا کہ طلبہ کو اپنے سینئرس اور اساتذہ سے معلومات حاصل کرنی چاہئے اور اُنھیں درکار سہولتوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی سفر طے کرنے کی ضرورت ہے۔ اولیائے طلبہ پر بھی اِس بات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو نہ صرف پڑھائی کے لئے روانہ کریں بلکہ اُن میں خود اعتمادی پیدا کرتے ہوئے اُنھیں راہ راست پر رہنے کی تلقین کرتے رہیں۔