امریکی فوج کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ

واشنگٹن ۔ 25 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کے وزیر دفاع چک ہیگل نے ملک کی فوج کی تعداد میں کمی کا منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت فوج کی تعداد کو دوسری جنگ عظیم سے پہلے کی تعداد پر لایا جائے گا۔ وزیر دفاع نے دفاعی بجٹ کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ برسرخدمت فوجیوں کی تعداد کو پانچ لاکھ 20 ہزار سے کم کر کے چار لاکھ 40 ہزار سے لے کر ساڑھے چار لاکھ کے درمیان لایا جائے گا۔اس کے علاوہ سرد جنگ کے دور کے فضائیہ کے بیڑے، جاسوس طیارے یو ٹی اور اے ٹین جنگی جہازوں کو بھی ہٹا دیا جائے گا۔ فوجیوں کی تعداد میں کمی اور دیگر اقدامات کے منصوبے کی کانگریس سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔ ملک سے باہر دو مہنگی جنگوں کے بعد امریکی فوج پر بجٹ میں کمی کے سلسلے میں دباؤ ہے۔ وزیر دفاع نے پیر کو پنٹگان میں منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت حقیقت کا ہے۔ یہ بجٹ ہمارے مالی چیلنجوں کے حجم کی حقیقت کو تسلیم کرتا ہے۔

ہمیں آگے مشکل فیصلے کرنے ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے جس میں ہم رہ رہے ہیں۔ افغانستان میں رواں سال امریکہ کے جنگی مشن کے خاتمے کے بعد توقع ہے کہ فوجیوں کی تعداد کو کم کر کے چار لاکھ 90 ہزار تک لایا جائے گا۔ ہیگل نے امریکہ کی جنگی قوت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب جب ہم استحکام کی طویل کارروائیوں کیلئے فوج کی تعداد مقرر نہیں کررہے تو موجودہ فوج ہماری دفاعی حکمت علمی کی ضروریات سے زیادہ ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ 2017 ء تک ملک میں کئی فوجی اڈوں کو بند کرنے کا منصوبہ ہے۔ حالیہ برسوں میں اس طرح کے کئی منصوبوں کو کانگریس مسترد کر چکی ہے۔ وزیر دفاع نے فوجیوں کی تنخواہ اور دیگر مراعات کے بارے میں کہا کہ انھوں نے رہائش کے معاوضے میں کمی، تنخواہوں میں اضافے میں کمی اور طبی سہولیات میں اضافے کی تجاویز بھی دی ہیں۔ دفاعی بجٹ میں کمی کے منصوبے کا اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب اوباما انتظامیہ رواں سال نومبر میں وسط مدتی صدارتی انتخاب کی تیاریوں میں مصروف ہے۔