واشنگٹن:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج قطر کے امیر سے بات چیت کی‘ اور انہیں بحران کے متعلق بات چیت کے لئے ایک ثالث کی پیش کش بھی کی جس کو مطالب ہے کہ واشنگٹن اپنے دوستوں کے درمیان محاذ آرائی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔وائٹ ہاوز نے کہاکہ’’ صدر نے پیش کش کی ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان پیدا کشیدگی کو دور کرنے کے لئے وہ مدد کریں گے ‘ بشمول وائٹ ہاوز میں دونوں کے درمیان میں ایک اجلاس بھی منعقد کیاجائے گا‘‘۔
ٹرمپ نے قطرکے شیخ تمیم بن حامد ال تھانی سے گلف کی زیر قیادت سعودی اورعرب امارات کی جانب سے عائد سفارتی اور معاشی تحدیدات کے متعلق بات کی ہے۔قطر کے پڑوسی دوحا پر جہادی گروپ کی پشت پناہی کرنے پر برہم ہیں ‘ انہیں یقین ہے کہ قطر ایران کے ساتھ ملا ہوا ہے اور ان کاساتھ الجزیرہ دے رہا ہے جو گلف حکومت پر تنقیدیں کرتا ہے۔
مذکورہ پہل ایک روز بعد کی گئی ہے جب ٹرمپ نے سعودی عربیہ اور مضبوط مصلح امارات کی حمایت کی تھی جو 10,000امریکی فوجیوں کا گھر ہے۔قطر نے بھی امریکی صدر سے بات چیت کی توثیق کی ہے او رکہاکہ ٹرمپ نے’’ سنجیدگی کے ساتھ گلف کیساتھ پیدا ہوئی سفارتی بحران کے حل تلاش کرنے کی بات کہی ہے۔ اور ان کی خواہش ہے کہ خلیج مستحکم رہے‘‘۔
قیاس لگایاجارہا ہے کہ سعودی عربیہ قطر حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کررہا ہے ۔ ترکی پارلیمنٹ نے بھی امارات کو اپنی فوج روانہ کرنے کے لئے حامی بھرلی ہے۔