امریکی ذرائع ابلاغ پر اوباما کے دورہ ہند اور نیو کلیئر معاہدہ کا غلبہ

واشنگٹن 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)ہندوستان اور امریکہ نے تاریخ ساز سیول نیوکلیئر معاہدہ کرتے ہوئے ایک کارنامہ انجام دیا ہے ۔ معاہدہ پر دستخط کے چھ سال بعد تعطل کا خاتمہ ہوا ۔ امریکی ذرائع ابلاغ پر اس تاریخ ساز معاہدہ اور صدر امریکہ بارک اوباما کے دوسرے دورہ ہند کا جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ،غلبہ رہا ۔ نیو یارک ٹائمس نے کہا کہ اوباما نے ہندوستان کے ساتھ سابقہ کشیدگی کا خاتمہ کرتے ہوئے تبدیل ماحولیات اور نیو کلیئر توانائی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے باہمی تعاون میں اضافہ ہوا ۔ بارک اوباما نے دنیا کی دو قدیم ترین اور وسیع ترین جمہوریتوں میں پائیدار شراکت داری قائم کردی ۔ اوباما کا دورہ کسی امریکی صدر کا اولین دوسری مرتبہ دورہ ہند تھا ۔ حالانکہ حکومت کے کئی شعبوں میں بے اعتماد ی کی فضاء پائی جاتی تھی کیونکہ امریکہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ اس کے کٹر حریف پاکستان کا بھی حامی ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے بموجب اوباما اور مودی نے کہا کہ دونوں ممالک نے نیو کلیئر مسائل کے حل کی سمت پیشرفت کی ہے ۔ تین روزہ دورہ کے آغاز میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا ۔ امریکہ کے تمام بڑے روزناموں نے خبر دی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی کی طیرانگاہ پر صدر امریکہ بارک اوباما کا استقبال کرنے کے سلسلہ میں تمام پروٹوکولس بالائے طاق رکھ دیئے ۔ وال اسٹریٹ جرنل نے کہا کہ اوباما اور مودی میں تفصیلی بات چیت سے بعض ایسے مسائل حل ہوگئے جو امریکی کمپنیوں کو ہندوستان کی نیو کلیئر توانائی پلانٹس میں سرمایہ کاری میں حائل تھے ۔ نیو یارک ٹائمس اور فینانشیل ٹائمس نے بھی اوباما کے دورہ ہند کو نمایاں اہمیت دی۔