واشنگٹن ، 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی انٹلیجنس ادارہ کے سربراہ نے ڈرون حملوں کو محدود کرنے کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے امریکی شہری اور افواج دونوں غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔ ایوان نمائندگان کی انٹلیجنس کمیٹی امریکہ کو درپیش خطرات کے حوالے سے دفاعی اور انٹلیجنس اداروں کے سربراہوں کے بیانات ریکارڈ کررہی ہے۔ انٹلیجنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک روجرز نے اپنے بیان میں اوباما انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر اوباما کے فیصلے کے بعد ایسے افراد جو امریکہ کے خلاف حملوں یا اس کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے، بالکل آزاد ہوگئے اور ہمارے دفاعی پیشہ ور ماہرین مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ
اوباما نے دفاعی پالیسی میں تبدیلیوں پر جو کچھ کہا وہ تقریروں میں تو اچھا لگتا ہے لیکن اس سے نہ صرف امریکہ میں شہریوں کی زندگیاں غیر محفوظ ہوگئی ہیں بلکہ بیرون ملک میں موجود امریکی فوجیوں کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور یہ سب ہمارے اتحادیوں کیلئے بھی بہت پریشان کن ہے۔ گزشتہ ہفتے صدر اوباما نے اسٹیٹ آف یونین سے خطاب میں ڈرون حملوں کو محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ متاثرہ ملکوں میں ڈرون کی مخالفت بڑھی تو ہم بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔