امریکہ کے مشرقی ساحل پر سمندری طوفان آرتھر کی تباہ کاریاں

میامی 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )بحری طوفان آرتھر نے شمالی کیرولینا کے ساحل پر تبادہی مچا دی ۔ لاکھوں امریکی پورے مشرقی ساحل پر یوم آزادی کی تعطیل کے موقع پر اس طوفان سے متاثر ہوئے ۔ سمندری طوفانوں کے قومی مرکز کے بموجب8.45 بجے صبح راس لک آوٹ اور بیو فورٹ کے درمیان شیکل پورٹ کے کناروں پر سمندری طوفان آرتھر نے تباہی مچادی ۔ اس سے پہلے سمندری طوفان آرتھر امکانی تباہ کن زمرے کی فہرست میں دیگر دو سمندری طوفانوں کے مساوی تھا ۔ یہ طوفانوں کے موسم میں بحر اوقیانوس میں آنے والا پہلا سمندری طوفان ہیں اور اس کے ساتھ چلنے والی ہواوں کی رفتار 100 میل (160 کیلو میٹر )فی گھنٹہ ہے ۔ موسم کی پیش قیاسی کرنے والوں نے شمالی کیرولینا کے شہریوں کو انتباہ دیا تھا کہ وہ اپنی قیامگاہوں سے زیادہ دور نہ جائیں لیکن مقبول عام تفریحی مقامات پر یوم آزادی کا جشن منانے والی عوام کی کثیر تعداد کو سمندری طوفان آرتھر کے غصہ کا نشانہ بننا پڑا ۔ گورنر شمالی کیرولینا پیاک میکروری نے کہا کہ ہنگامی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تا

کہ ہزاروں سیاحوں کی آمد کے موقع پر انہیں تمام سہولتیں فراہم کی جاسکیں ۔ 4 جولائی کے تعطیل کے دن کیرولینا کے سمندر کے ساحلوں پر سیاحوں کا ہجوم ہوتا ہے ۔ شمالی کیرولینا کے ساحل پر فی الحال زبردست بارش ہورہی ہے اور تیز رفتار آندھی جاری ہے ۔ توقع ہے کہ سمندری طوفان ساحل پر ختم ہوجائے گا اور کینیڈا میں نوا اسکاٹیہ کے شمالی علاقوں کی طرف پیشرفت کرے گا ۔ قومی سمندری طوفان مرکز نے پیش قیاسی کی ہے کہ طوفان کی طاقت میں بہت کم تبدیلی آئے گی اور یہ سمندری طوفان کل استوائی طوفان میں تبدیل ہوگیا تھا ۔

دریں اثناء شمالی کیرولینا کے ہزاروں افراد برقی سربراہی سے محروم ہوگئے کیونکہ ساحلی شہر ویلمنگٹن کے بیشتر علاقے زیر آب آگئے ہیں۔اہم مسئلہ کیرولینا کی سیاحت پر آنے والے شہریوں کی صحت اور تحفظ کا ہے ۔ ہنگامی اعلامیہ کئی ممالک میں جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ہنگامی پناہ گاہیں قائم کردی گئیں ہیں اور نشیبی علاقوں کے رہنے والوں کے تخلیہ کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ امکان ہے کہ طوفان کے شمال کی سمت پیشرفت پر مزید کئی ممالک ہنگامی صورتحال کا اعلان کردیں گے ۔قومی سمندری طوفان مرکز نے انتباہ دیا ہے کہ وسیع اور تباہ کن سمندری موجیں اٹھ سکتی ہیں ۔ جان و مال کی حفاظت کے تمام انتظامات مکمل کرلئے جانے چاہئے ۔ میکروری نے مقامی شہریوں اور سیاحوں پر زور دیا ہے کہ وہ پانی سے دور رہیں اور خطرناک راستوں سے گریز کریں ۔