بغداد۔ 20 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ روس سرجی لاؤروف نے آج بغداد کا دورہ کیا تاکہ عراقی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں سے بات چیت کرسکیں۔ ان کا یہ دورہ صدر روس ولادیمیر پوٹن کی مصر کے سربراہ فوج عبدالفتح السیسی کی گزشتہ ہفتہ ماسکو میں ملاقات کے بعد ہورہا ہے۔ امکان ہے کہ اس سے روس کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے روابط میں توسیع کی نشاندہی ہوتی ہو، جبکہ مشرق وسطیٰ کے اکثر ممالک سے امریکہ کے قریبی تعلقات ہیں۔ وزارتِ خارجہ کی ویب سائیٹ پر شائع شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لاؤروف سینئر سرکاری عہدیداروں کے ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی مسائل پر بات چیت
اور تبادلہ خیال کے لئے آج عراق کے دارالحکومت بغداد پہونچ گئے، تاہم بیان میں مزید تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا گیا۔ یہ مسئلہ تقریباً یقینی طور پر بات چیت کا موضوع رہا ہوگا۔ کہ شام میں باغیوں کی صدر بشارالاسد کی سرکاری فوجوں کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں جنہیں خانہ جنگی بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ ان جھڑپوں میں تاحال ایک لاکھ 40 ہزار افراد 2011ء سے اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔ عراق میں ایک سال سے تشدد عروج پر ہے۔ 2008ء میں شورش کے آغاز کے بعد سے اتنا بلند سطح کا تشدد کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجہ میں کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔