امریکہ کے اسکول سے حجاب پہننے پر دو طالبات واپس

ماہ رمضان اور روزہ دارہ ونے کی وجہ سے طالبات کے حجاب پہننے کا ادعا مسترد
واشنگٹن ۔ 4جون ( سیاست ڈاٹ کام ) دو مسلم طالبات کو مبینہ طور پر امریکہ کے ایک اسکول سے حجاب پہننے پر گھر بھجوادیا گیا کیونکہ ان کے پاس والدین کی جانب سے ایسی کوئی تحریر موجود نہیں تھی جس سے ثابت ہوتا کہ انہوں نے سرپوش مذہبی وجوہات کی بناء پر پہنا ہے ۔ نجب باب اور فٹمٹا منسارے دونوں بہنیں ہیں اور فریڈم ہائی اسکول ورجینیا کی طالبات ہیں ۔ انہوں نے الزام عائدکیا کہ اسکول انتظامیہ نے انہیں حجاب پہننے کے فیصلہ پر ہراساں کیا اور آخر کار پرنس ولیم اسکول ڈیویژن کے قائدین سے معذرت خواہی پر مجبور کیا ۔ باب اور منسارے نے کہا کہ اسکول میں انتظامیہ کی جانب سے حجاب کے استعمال کی اجازت ہے ۔ اگر وہ مذہبی وجوہات کی بناء پر پہنا جائے ‘ تاہم اس سلسلہ میں والدین کی جانب سے ایک تحریر کی موجودگی ضروری ہے ۔ دونوں بہنوں نے کہا کہ انہوں نے انتظامیہ سے ربط پیدا کیا تھا جس پر ان سے کہا گیا کہ مذہبی وجوہات کی بناء پر سرپوش پہننے کے ثبوت کے طور پر والدین میں سے کسی ایک کی تحریر موجود ہونا ضروری ہے ۔

جب انہوں نے پرنسپل کے دفتر جانا چاہا تو انہیں ڈھکیل دیا گیا اور آخر کار انہیں ایک دن کیلئے اسکول سے معطل کردیا گیا ۔ عام طور پر باب نے کہا کہ وہ اسکول میں حجاب نہیں پہنتی لیکن اس بار انہوں نے اس وجہ سے ایسا کیا تھا کہ یہ رمضان کا مہینہ تھا اور وہ روزہ تھی لیکن جب اُس سے مذہبی وجوہات کی بناء پر حجاب پہننے اور روزہ رکھنے کے ثبوت کے طور پر والدین میں سے کسی ایک کی تحریر طلب کی گئی تو اس نے کہا کہ مذہب کے ثبوت کیلئے تحریر کیوں ضروری ہے ۔ جب یہ بات اسکول ڈیویژن کے قائدین تک پہنچی تو ترجمان فل کیوٹس نے کہا کہ اس نے اس بات کا تیقن حاصل کرنا چاہا کہ کیا پرنس ولیمس کاؤنٹی پبلک اسکول تنوع کی پابندی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کے عہدیدار پہلے ہی دونوں لڑکیوں اور ان کے خاندانوں سے معذرت خواہی کرچکے ہیں ۔ آن لائن معذرت نامہ اسکول کی جانب سے شائع کیا جاچکا ہے ۔