امریکہ کی علیحدگی سے خطے میں عدم استحکام کا خدشہ :پیوٹن

سینٹ پیٹرزبرگ۔ 26 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے سے خطے میں عدم استحکام کا خدشہ ہے کیونکہ اگر تہران مکمل ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرتا ہے تو یہ اسرائیل کیلئے بھی نیا خطرہ پیدا کرے گا۔روسی صدر نے بزنس فورم سے سوال کیا کہ ’’ ہم شمالی کوریا کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں کرسکے تو کیا ہم اسی نوعیت کا ایک اور مسئلہ چاہتے ہیں؟روسی صدر نے کہا کہ امریکہ نے 2015 کے معاہدے سے اس وقت علیحدگی اختیار کی جب عالمی جوہری ادارے نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ تہران اپنی ذمہ داریاں پوری کررہا تو کیا اس کے بعد اسے سزا ملنی چاہیے؟ ‘‘ خیال رہے کہ ایران کے ساتھ نئے معاہدے پر بات چیت کیلئے ٹرمپ انتظامیہ نے مطالبہ کیا تھا کہ ایران یورانیم کی پیداوار روکے اور شام، یمن، لبنان اور افغانستان میں اپنی دخل اندازی ختم کرے۔ پیوٹن کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی کہ امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ کی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ معاہدے میں بات چیت کیلئے اہم کردار ادا کیا تھا اور انہوں نے زور دیا تھا کہ امریکی پالیسی میں سخت تبدیلی عالمی استحکام کیلئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ ’’اگر بین الاقوامی معاہدوں پر ہر 4 سال بعد نظر ثانی کی جائے گی تو یہ منصوبہ بندی کیلئے موضوع نہیں ہوگا اور یہ بداعتمادی اور پریشانی کی فضاء پیدا کرے گا۔ ‘‘