امریکہ کی ’سیاسی بلیک میلنگ‘ فلسطینیوں کی 20 کروڑ ڈالر امداد منسوخ

واشنگٹن۔ 25 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) ایجنسیاںامریکہ کی جانب سے فلسطینی قوم کے حوالے سے سیاسی بلیک میلنگ اور دباؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی حکومت نے فلسطینی علاقوں غرب اردن اور غزہ کیلئے مختص 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں میں جاری امدادی پروگراموں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ غزہ اورغرب اردن کیلئے مختص کی گئی 200 ملین ڈالر کی اقتصادی امداد دُنیا کے دوسرے علاقوں میں جاری پروگراموں کو دینے کی ہدایات کی جا رہی ہیں۔امریکی عہدیدار نے کہا کہ ہم نے فلسطینی اتھارٹی کی غزہ اور غرب اردن کیلئے امداد پر نظرثانی شروع کی ہے۔ ہم امدادی رقم وہاں خرچ کریں گے جہاں امریکی ٹیکسوں کیلئے فائدہ ہواور امریکی قومی سلامتی کو تحفظ مل سکے۔فلسطینیوں کی امداد پر نظر ثانی کے فیصلے کے تحت صدر نے سال 2017ء کی فلسطینی اتھارٹی کیلئے مختص دو سو ملین ڈالر کی امداد متبادل پروگرامات پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ کی جانب سے امداد روکے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی بلیک میلنگ قرار دیا ہے۔امریکہ میں فلسطینی سفیر حسام زملک نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ امریکی انتظامیہ نے خود کو ’امن دْشمن‘ ثابت کیا ہے۔ فلسطینیوں کی امداد روکنے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز نہیں۔خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور امریکہ کے درمیان گذشتہ برس چھ دسمبر کو اس وقت حالات کشیدہ ہو گئے تھے جب امریکہ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی پر مالی دباؤ بڑھانے کی پالیسی اپنائی تھی۔ اس سے قبل امریکہ فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی امداد کا ایک بڑا حصہ بھی منسوخ کرچکا ہے۔